کراچی(این این آئی)یورپی سیفٹی ایجنسی (ایاسا)سیفٹی بورڈ کا اجلاس رواں سال مئی میں طلب کر لیا گیا جبکہ پی آئی اے کی پروازوں پریورپ میں پابندی ہٹنے کے امکانات روشن ہیں۔ذرائع کے مطابق یورپ اور برطانیہ میں پی آئی اے سمیت پا کستانی کے طیاروں پر پابندی کے تناظر میں ایاسا کے سیفٹی روینیو بورڈ اجلاس میں میں پی آئی اے کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا جس میں پی آئی اے کی پروازوں پریورپ میں پابندی ہٹائے جانے کے حوالے سے امکانات بڑی حدتک روشن ہیں۔
ذرائع کے مطابق سی اے اے نے اپنے آڈٹ کے مشاہدات جبکہ ایاسا کے سوالات کے جوابات دیدیے، ایاسانے پی آئی اے سے بھی اپنے مشاہدات سے متعلق انجینئرنگ، فلائٹ سروسز ،فلائٹ آپریشنز سے متعلق دستاویز بھی طلب کیے تھے، پی آئی اے نے ایاسا کو مذکورہ دستاویزات جمع کرادیں۔ایاسا اپنی حتمی رپورٹ مئی میں ہونیوالے ایاسا کے سیفٹی بورڈ میں پیش کرے گی، یورپی سیفٹی ایجنسی پی آئی اے اورسول ایوی ایشن کی آڈٹ رپورٹ کو سیفٹی بورڈ کے ایجنڈے میں شامل کرے گی۔
واضح رہے کہ یورپی سیفٹی ایجنسی نے 26 نومبر سال 2023 میں سول ایوی ایشن اتھارٹی اور پی آئی اے کاآڈٹ کیا تھا،ایاسا کی ٹیم نے پی آئی اے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے لائسنسنگ،فلائٹ سیفٹی ،فلائٹ اسٹینڈرڈ،ایئر وردننس،ایئر ٹرانسپورٹ سمیت دیگر اہم شعبوں کا اسسمنٹ (جانچ پڑتال)کی تھی۔ذرائع نے بتایاکہ جولائی2020سے پی آئی اے سمیت تمام پاکستانی ایئرلائنز کی پروازوں پریورپی اوربرطانیہ پر پابندی ہے، یورپی ملکوں اور برطانیہ میں پروازوں پر پابندی سے پی آئی اے کو 100 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوچکا۔