لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک )سینئر صحافی حامد میر جیونیوز کے پروگرا م میں شریک ہوئے جہاں میزبان تابش نے ان سے دلچسپ سوالات کیئے اور واقعات سنے ۔حامد میر نے بتایا کہ جب میں کالج کی ٹیم میں تھا تو اس وقت ہر آدمی جدوجہد کر رہاہوتاہے کہ بڑے کرکٹرز کو نیٹ میں باولنگ ہی کروانے کا موقع مل جائے ، ویسٹ انڈیز کی ٹیم پاکستان آئی، قذافی سٹیڈیم میں ان کا پریکٹس سیشن تھا ۔
پتا چلا کہ کل ایک نمائشی میچ ہے ،ہمیں بھی اگلے روز انہوں نے گیند پکڑنے کیلئے بلا لیا ، جسے بال بوائے کہتے ہیں ، اگلے دن صبح دیکھا تو نوازشریف کرکٹ کٹ میں وہاں پہنچے ہوئے ہیں، ٹیم کے کپتان عمران خان تھے ، عمران خان نے انہیں کرکٹ کٹ میں دیکھا تو انہوں نے لوگوں سے پوچھا کہ یہ کیا کر رہاہے یہاں پر ، اس وقت نوازشریف وزیراعلیٰ تھے ، عمران خان اندر گئے ٹاس ہوا اور عمران خان ٹاس جیت گئے ، عمران خان واپس آ رہے تھے تو نوازشریف نے اتنی دیر میں پیڈ پہننا شروع کر دیئے ، عمران خان نے مدثر نذر سے پوچھا کہ مدثر یہ کیاہے ؟ تو مد ثر نذر نے کہا کہ مجھے نہیں پتا، عمران خان کو بتایا گیا کہ کرکٹ بورڈ نے نوازشریف کو کہاہے کہ آ کر کھیلیں ،یہ بڑا اچھا کھیلتے ہیں، مدثر نظر بھی تیار ہوئے ، ہیلمٹ پہنا، پیڈ پہنے ، ہائی گارڈ اور چیسٹ گارڈ پہنا ، فل سیکیورٹی کے ساتھ گئے ، کیونکہ ویسٹ انڈیز کی ٹیم آئی ہوئی تھی ، اسے کالی آندھی کہتے تھے ، نوازشریف نے صرف پیڈ اور گلوز پہنے ، بلا پکڑا اور سر پر خالی ہیٹ پہن کر گراونڈ میں داخل ہو گئے ۔عمران خان نے مدثر کو کہا کہ اس کو فیس کرنے دینا، مدثر نذر باولنگ اینڈ پر کھڑے ہو گئے ۔
نوازشر شریف بیٹنگ پر چلے گئے ، وہ ویسٹ انڈیز کے اینڈی رابرٹ ، مائیکل ہولڈنگ جیسے باولرز کو فیس کرنے گئے ، پہلی گیند میاں صاحب کو پتا نہیں نظر آئی یا نہیں ، گیند آئی اور انہوں نے بلا بھی نہیں گھمایا اور گیند وکٹ کیپر کے پاس چلی گئی، تیسری گیند پر آوٹ ہو کر واپس آ گئے ، ہم دیکھ رہے ہیں نوازشریف اب فیلڈنگ تو کریں گے لیکن ان کے ساتھ آدمی تھا انہوں نے بیگ پکڑا اور وہاں سے چلے گئے ۔