اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )سابق آرمی چیف جنرل (ر)قمر جاوید باجوہ کیساتھ فرانس میں پیش آنیوالے واقعے سے متعلق مزید بدتمیزی تفصیلات سامنے آئی ہیں ۔ فرانس میں ایک یوٹیوبر کی جانب سے بتا یا گیا ہے کہ یہ واقعہ فرانس کے شہر انسی میں پیش آیا جہاں پر وہ اپنی اہلیہ کیساتھ ایک لائبریری کے باہر بیٹھے ہوئے تھے ۔
یوٹیوبر نے بتایا ہے کہ اس واقعے کے بعد سابق آرمی چیف شہر چھوڑ گئے ہیں اور وہ اب وطن واپس یا پھر فرانس کے علاوہ کسی اور ملک جارہے ہیں ۔ یوٹیوبر کا کہنا تھا کہ سابق آرمی چیف کیساتھ جس نے بدتمیزی کی اور غیر مناسب زبان کا استعمال کیا وہ قابل مذمت ہے اگر کوئی قانونی کارروائی ہوتی ہے تو بدتمیزی کرنیوالا شخص نہ صرف گرفتار ہو گا بلکہ اسے قرارواقعی سزا بھی ملے گی،کیونکہ فرانس میں رہنے والا شخص فرانس کے قوانین کی خلاف ورزی نہیں کر سکتا،جو زبان اس شخص نے استعمال کی ہے وہ فرانسیسی قوانین کی سخت خلاف ورزی کی ہے اور اس کے حوالے سے سخت سزائیں موجود ہیں۔خیال رہے کہ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ان دنوں فیملی کیساتھ بیرون ملک ہیں،جہاں ان کے ساتھ بدتمیزی کا واقعہ پیش آیا ہے، بدتمیزی کرنے والا پشتون شخص بادی النظر میں افغان شہری تھا۔سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سابق آرمی چیف اپنی اہلیہ کیساتھ بیرون ملک ایک عمارت کے باہر بیٹھے ہیں اور کہا جارہا ہے کہ وہ فرانس میں فیملی کیساتھ ہیں، اسی دوران ایک شخص ویڈیو بناتا ہوا ان کے قریب آ جاتا ہے، جنرل (ر)قمرجاوید باجوہ کہتے ہیں کہ میں آرمی چیف نہیں ،سابق آرمی چیف اس شخص کو ویڈیو بنانے سے روکتے ہوئے کہتے ہیں کہ آپ ویڈیو نہ بنائیں، میں ابھی پولیس کو بلاتا ہوں۔پشتون شخص کہتا ہے کہ پولیس کو بلاؤ اور پھرگالم گلوچ شروع کردیتاہے
اس پر سابق آرمی چیف اس شخص کو نظرانداز کر دیتے ہیں اور اپنی اہلیہ کیساتھ بات چیت میں مصروف رہتے ہیں تاہم وہ شخص پشتو زبان میں کہتا ہے کہ یہ دیکھو پاکستانی فوج کا سربراہ ، یہ جو اس کے ساتھ بیٹھی ہیں یہ ان کی اہلیہ ہیں ،یہ کلیسا کے سامنے بیٹھے ہیں، پشتون شخص کا کہناتھاکہ ابھی میرے پیچھے پولیس ہے
اگر پولیس نہ ہوتی تو میں نےاسے تشدد کا نشانہ بنانا تھا لیکن پیچھے پولیس ہے۔اس شخص کا مزید کہناتھاکہ اب دیکھو بولتا بھی نہیں ، اس کو بیوی نے کہاکہ بولوہی نہیں، چپ بیٹھا ہے۔