قومی سلامتی کمیٹی اعلامیہ،تحریک انصاف کا ردعمل آگیا

17  مئی‬‮  2023

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیے پر ایک ”مخصوص سیاسی بیانیے” کے غلبے کو نہایت تشویش کی نگاہ سے دیکھتی ہے، تحریک انصاف ٹھوس حقائق کی بجائے تحقیق طلب مفروضوں کو فیصلہ سازی کی بنیاد بنانے کی کوششوں کو قومی مفادات کیلئے نہایت تباہ کن سمجھتی ہے۔

اعلامیہ میں کہاگیاکہ ہماری نگاہ میں وطنِ عزیز کو درپیش سنگین داخلی بحرانوں میں برسرِ اقتدار طبقے کے دستور، سماجی اخلاقیات اور اقدار سے سنگین انحراف کارفرما ہے۔ اعلامیہ میں کہاگیاکہ قومی ترقی و استحکام کے امکانات محض آئین کی بالادستی و جمہوری اقدار کے فروغ ہی میں مضمر ہیں۔ اعلامیہ میں کہاگیاکہ گزشتہ 13 ماہ کے واقعات نے ثابت کیا ہے کہ مقتدر سیاسی و عسکری اشرافیہ کی ترجیحات لامحالہ طور پر اس کے برعکس ہیں۔اعلامیہ تحریک انصاف کے مطابق ان 13 ماہ میں انسانی حقوق کی بہیمانہ خلاف ورزیوں، ریاستی جبر کے ذریعے جمہور کی آواز دبانے اور قومی سیاست میں انکے کردار کو کچلنے کی کوشش کی گئی، نظمِ ریاست کو عوام کی مرضی کے برعکس چلانے کی قابلِ مذمت کوششوں نے قوم کی صفوں میں ہیجان کو پختہ کیا۔اعلامیہ تحریک انصاف کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے آئین و قانون کے دائرے میں ملک گیر پرامن عوامی رابطہ مہم کا آغاز کیا۔

تحریک انصاف نے قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر منعقدہ ضمنی انتخاب میں دوتہائی نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔اعلامیہ تحریک انصاف کے مطابق قومی اسمبلی سے اجتماعی استعفوں اور پنجاب اور پختونخوا کی اسمبلیوں کی قبل از وقت تحلیل جیسی بے مثال سیاسی قربانی دی، تحریک انصاف نے ملک میں انتخابات کی راہ ہموار کرنے اور داخلی بحرانوں کے جمہوری طریقے سے حل کی سنجیدہ ترین کوششیں کی۔

اعلامیہ تحریک انصاف کے مطابق مقتدر سیاسی و عسکری اشرافیہ نے ہماری کاوشوں کا مثبت جواب دینے کی بجائے ملک و قوم کو لاقانونیت اور بدترین فسطائیت کی دلدل میں دھکیل دیا۔اعلامیہ تحریک انصاف کے مطابق 9 مئی کو چئیرمین تحریک انصاف کو سلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے اغوا کیا گیا، پرامن احتجاج کا آئینی حق استعمال کرنیوالے شہریوں کی صفوں میں انتشارپسندوں کے منظّم گروہ داخل کیے گئے۔

ان گروہوں کی کارروائیوں کے نتیجے میں یقیناً ایسے واقعات رونما ہوئیجن پر ہر شہری رنجیدہ ہے۔اعلامیہ تحریک انصاف کے مطابق کوئی بھی فرد فتنہ وانتشار میں کارفرماعناصر کی سرکوبی کیحوالے سے دو رائے نہیں رکھتا۔اعلامیہ تحریک انصاف کے مطابق ایک بااختیار عدالتی کمیشن کے ذریعے ان واقعات کے منصوبہ سازوں اور اس میں کارفرما عناصر کی نشاندہی کی ضرورت ہے۔

اعلامیہ تحریک انصاف کے مطابق محض ناقص معلومات یا تاثرات کی بنیاد پر اقدامات اٹھانا منفی نتائج کی راہ ہموار کرے گا۔ اعلامیہ تحریک انصاف کے مطابق حکمرانوں نے آئین کے تحت شہریوں کو میسّر بنیادی انسانی حقوق پامال کیے ،حزبِ اختلاف کیخلاف بدترین انتقامی کارروائیاں کیں، میڈیا اور آزادی اظہار کو سلب کیا ۔ اعلامیہ کے مطابق اسمبلیوں کی قبل از وقت تحلیل کی صورت میں 90 روز میں انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے بیک وقت آئین اور سپریم کورٹ کے حکم کو پامال کیا گیا۔

آئین کی بالادستی کیلئے کوشاں چیف جسٹس اور معزز سپریم کورٹ پر عملاً یلغار کرنے والے حکمران گروہ سے آئین و قانون کے لحاظ کی توقع عبث ہے۔ اعلامیہ کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف کے رینجرز کے ذریعے اغواء کے فوراً بعد ملک بھر میں تحریک انصاف کی قیادت، کارکنان، خصوصاً خواتین، بچوں اور سیاسی قائدین کے ریاستی کارندوں کے ہاتھوں ہزاروں کی تعداد میں اغواء کیا جارہا ہے۔

عدالتی احکامات کے باوجود ان کی رہائی سے انکاران کیخلاف جھوٹے مقدمات کی بھرمارکی جا رہی ہے۔ اعلامیہ میں کہاگیاکہ قیادت و کارکنان کے گھروں پر چھاپوں کے دوران ان کے اہلِ خانہ و نجی معاونین کے اغواء گھروں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی جانب سے کی جانے والی توڑ پھوڑ کا نامناسب عمل جاری ہے۔

اعلامیہ تحریک انصاف کے مطابق اہلِ خانہ سے نہایت غیراخلاقی اور غیرانسانی سلوک کے ساتھ قومی و سماجی میڈیا پر تحریک انصاف پر غیرقانونی سنسرشپ عائد کر رکھی ہے، تحریک انصاف کے خلاف ایک مخصوص قسم کے بیانیے کی تشہیر وغیرہ بادی النّظر میں ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہیں۔اعلامیہ تحریک انصاف کے مطابق اس منصوبے کے تحت 9 مئی کو پرامن احتجاج میں مصروف مظاہرین کی صفوں میں انتشارپسند داخل کئے گئے، اس کی آڑ میں حکمران گروہ چیئرمین اور پاکستان تحریک انصاف کیخلاف ”لندن پلان” کے تحت طے شدہ شرمناک سیاسی نتائج حاصل کرنا چاہتا ہے۔

اعلامیہ تحریک انصاف کے مطابق چنانچہ پاکستان تحریک انصاف سیاسی اختلافات کی ریاستی معاملات میں آمیزش کی بالاصرار مخالفت کرتی ہے۔ اعلامیہ کے مطابق قومی سلامتی کے حساس ترین ایجنڈیکو سیاسی تخریب و انتقام کی منصوبے کی بھینٹ چڑھانے اور فتنہ و انتشار کے ذمہ دار عناصر کے خلاف کارروائی کی آڑ میں پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کو تختہ مشق بنانے کی کوششوں کی شدید مزاحمت کرتی ہے۔

اعلامیہ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف ملک کی سول آبادی کیخلاف عسکری قوانین کے اطلاق کے معاملے کو بھی عجلت کی بجائے مناسب غور و خوض اور کلّی طور پر آئین کی حدود کے اندر رہ کر دیکھنے کی ضرورت پر زور دیتی ہے۔ اعلامیہ کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل کاویننٹ آن سول اینڈ پولیٹیکل رائٹس (ICCPR) کی توثیق کرچکا ہے، چنانچہ لازم ہے کہ دستورِمملکت کے تحت فیئر ٹرائل کے حق کو کسی طور ساقط نہ کیا جائے اور عدل و انصاف ہی کو مرکزِ نگاہ رکھا جائے۔

اعلامیہ تحریک انصاف کے مطابق پاکستان تحریک انصاف سیاسی اختلافات کے محاذ آرائی کی بجائے جمہوری اقدار کی روشنی میں گفت و شنید کیذریعے حل کی سفارش کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے، داخلی سطح پر تصادم اور ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کو بزورِ قوت کچلنے کی ریاستی کوششوں کی موجودگی میں اس کے کوئی امکانات نہیں،چنانچہ لازم ہے کہ دوعملی اپنانے کی بجائے حکومت یک سِمّتی اور یکسوئی اختیار کرے اور باہمی اعتماد سازی کی راہ ہموار کرنے کیلئے فوری نوعیت کے درج ذیل اقدامات اٹھائے۔

اعلامیہ کے مطابق حکومت نو مئی کے پرامن احتجاج میں نہتّے شہریوں کے قاتلوں اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث انتشارپسندوں کی نشاندہی کرے، ان انتشار پسندوں کے خلاف کارروائی کیلئے سپریم کورٹ کے ججز پر مشتمل بااختیار عدالتی کمیشن کے قیام کا اہتمام کیا جائے۔ اعلامیہ کے مطابق محض شکوک و شبہات یا پرامن احتجاج کے آئینی حق کے تحت بغیر مقدمات اٹھائے گئے ہزاروں شہریوں کو رہا کیا جائے، تحریک انصاف کے خلاف مقدمات کے اندراج کو تحقیقات کے نتائج سے منسلک کیا جائے۔

اعلامیہ کے مطابق حکومت ملک بھر میں پاکستان تحریک انصاف کے کیخلاف جاری بدترین کریک ڈاؤن فوری ختم کرے۔اعلامیہ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے زیرِ حراست مرکزی قائدین، کارکنان اور شہریوں کی بلاتاخیر رہائی یقینی بنائی جائے۔اعلامیہ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کیخلاف ریاستی وسائل سے جھوٹا اور گمراہ کن پراپیگنڈہ بند کیا جائے۔

اعلامیہ کے مطابق میڈیا و سماجی میڈیا پر عائد بندشیں ہٹا کر قومی ذرائع ابلاغ کو آزادنہ طریقے سے کام کرنے کی اجازت دی جائے، آزادانہ رائے رکھنے/حکومت کے ناقد صحافیوں کو عتاب کا شکار کرنے کا سلسلہ مکمل بند کیا جائے۔اعلامیہ کے مطابق عدلیہ کیخلاف حکومتی سطح پر برپا یلغار روکی جائے اور آئین سے انحراف کو بطور استحقاق اپنانے کی بجائے دستور و قانون کی حدود میں سمٹ کر آئین کو رہنما بنایا جائے۔

اعلامیہ تحریک انصاف کے مطابق ملک میں جاری کثیرجہتی بحرانوں کے حل کیلئے آئین کی روح کے مطابق فیصلہ سازی کا حق عوام کو لوٹایا جائے، پنجاب و پختونخوا میں عدالتی حکم کی روشنی میں انتخابات میں مزید تاخیر کی بجائے فوری انتخابات کی جانب بڑھا جائے ۔ اعلامیہ کے مطابق قومی انتخابات کیلئے ایک سنجیدہ اور قابلِ عمل فریم ورک تجویز کیا جائے۔

پاکستان تحریک انصاف آئین و قانون کے دائرے میں پرامن انداز میں سیاست کی قائل ہے ، تحریک انصاف قومی مفادات کو شخصی و گروہی مفادات سے مقدم سمجھتی ہے۔اعلامیہ تحریک انصاف کے مطابق تحریک انصاف وطنِ عزیز کو گھمبیر بحرانی کیفیت سے نکالنے کیلئے کسی خوف یا لالچ کے بغیر اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…