لاہور( این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما کیپٹن (ر) محمد صفدر نے پانامہ کے معاملے پر پارلیمانی کمیشن بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنرل (ر) باجوہ ،جنرل (ر) فیض حمید اور بریگیڈئیر (ر) مصدق عباسی کے دبائو پر آئینی پراسس ختم کر کے موجودہ اور سابقہ اراکین اسمبلی پر بغاوت کی ایف آئی آر درج کرائی گئی ،ملک کی تباہی کے اصل ذمہ دار جنرل (ر) باجوہ اور جسٹس (ر) ثاقب نثار ہیں
،ہر اس شخص کو مائنس ہونا پڑے گا جسے عوام کی حمایت حاصل نہیں ہے ،عمران خان کسی کے ایجنڈے پر ہے ،وہ پاکستان کے خلاف سازش کرنے والوںکا مہرہ ہے۔ عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیپٹن (ر) محمد صفدر نے کہا کہ میں گزشتہ چار سال سے عدالتوںمیں بغاوت کا مقدمہ لڑ رہا ہوں۔اس مقدمے میں سابقہ سیکٹر کمانڈر بریگیدئیر (ر) مصدق عباسی کو حاضر کیا جائے ،یہ عدالت قانون اور آئین پاکستان اس سے کچھ سوالات پوچھنا چا رہا ہے ۔ کیسے اس وقت کے ایک بریگیڈئیر نے سیکرٹری داخلہ ،سی سی پی او، ڈپٹی کمشنر اور دیگر کو دبائو میں لا کر بغاوت کے مقدمے کا اندراج کرایا ۔ کیا اس کے لئے قانونی ضابطے پورے کئے گئے جس پر میں نے جیل بھی کاٹی ۔کس طرح ایک بریگیڈئیر کی ایماء پر آئینی پراسس ختم کردیا گیا اور موجودہ اور سابقہ اراکین اسمبلی پربغاوت کا کیس بنایا گیا۔انہوںنے کہا کہ کس طرح ایک ریٹائرڈ جج کی اہلیہ نے حاضر سروس جج کی اہلیہ کو فون کر کے کیس فکس کر ائے، میں اس جج کی ریٹائرمنٹ کے انتظار میںہوں، اس جج کی ریٹائرمنٹ کے بعد بھی پردہ اٹھائوں گا جو اس وقت پشاور ہائیکورٹ میں بیٹھا ہوا ہے،کیسے بغیر نوٹس کے فیصلے کر دیتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ جنرل (ر)باجوہ بازو نے بازو مروڑ کر ملازمت کی مدت میں توسیع لی ، جنرل (ر) باجوہ اور جنرل (ر) فیض حمید کو یہاں آنے پڑے گا ،
سابق بریگیڈئیر مصدق عباسی کو بھی یہاں آنا ہوگا ،میں ان مقدموں کا پیچھا کروں گا اور اور جرات کے ساتھ نظر رکھوں گا اورآئندہ کسی گریڈ 22کے افسر کی جرات نہیں ہوگی کہ وہ خدا بن بیٹھے ۔انہوںنے کہا کہ جنرل (ر) باجوہ نے آئین کو بحال رکھتے ہوئے پس پردہ آئین کی دھجیاں بکھیریں ۔انہوںنے اس سوال کہ عمران خان بھی اسٹیبلشمنٹ پر تنقید کرتے ہیں آپ اور عمران ایک پیج پر ہیں کا جواب دیتے ہوئے کہا میں قانون اور قاعدے کے پیج پر ہوں ، میں نہ عمران کو جانتا ہوں نہ کسی اور کو جانتا ہوں،
آئین پاکستان نے مجھے حقوق دئیے میں اس کی جنگ لڑ رہا ہوں ، نواز شریف نے بھی آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے ووٹ کو عزت دو کی آواز لگائی ۔ عمران خان نے سابقہ آرمی چیف کے ساتھ مل کر الیکشن چوری کیا ، میں عمران خان کے پیج پر نہیں ،وہ کسی اور کے پیچ پر رہ کر ریاست کے خلاف سازش کر رہا ہے،جنرل (ر)باجوہ نے ملک کو تباہی کے دہانے پر کھڑا کیا ،
جنرل (ر)باجوہ اور جسٹس (ر)ثاقب نثار قوم کے اصل مجرم ہیں ۔انہوںنے کہا کہ اس وقت ملک مشکل حالات سے دوچار ہے ، وزیر اعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار ملک کو دلدل سے نکال رہے ہیں، کہا جارہا ہے مہنگائی ہے میںنے کہتا ہوں چار سال میں مہنگائی کا جو طوفان اٹھا اسے کم کرنے کے لئے کم از ایک سال تو دیں ، کم از کم ریاست بچ گئی ، پاکستان سری لنکا بننے سے بچ گیا ۔
انہوںنے کہا کہ عمران خان کسی کے ایجنڈے پر ہے ،وہ پاکستان کے خلاف سازش کرنے والوںکا مہرہ ہے ۔انہوںنے نواز شریف کی وطن واپسی کے سوال کے جواب میں کہا کہ پہلے پانامہ کے مجرموں کو کٹہرے میں لایا جائے ، پارلیمنٹ کی کمیٹی بنے اور ثاقب نثار اینڈ کمپنی اس کا جواب دے کہ کہاں آپ نے سازش شروع کی ، جنرل (ر) فیض حمید کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے ،
جنرل (ر)باجوہ دبئی میں مزے کر رہے ہیں اور قوم مہنگائی میں مر رہی ہے جسٹس (ر) ثاقب نثار کو کسی عدالتی کٹہرے میں لائو ، جب تک پارلیمانی کمیشن نہیں بنتا میںبطور ورکر نواز شریف سے درخواست کروں گا خدا کے لئے پہلے مجرموں کو کہیں لے کر آئیں ۔
نواز شریف آپ اٹک قلعے چلے جائیں، ذوالفقا ر علی بھٹو پھانسی پر چڑھ جائے، آپ جلا وطنی کاٹیں اور پھر انہیں پلیٹ میں سجا کر پاکستان دیں،105پر پر ڈالر چھوڑا آج 200سے اوپر چلا گیا ہے، ان سے کوئی پوچھے گا یا نہیں پوچھے گا۔ جسٹس (ر) ثاقب نثار اور جنرل (ر) باجوہ ملک کی تباہی کے نمبر ون کردار ہیں۔