لندن (این این آئی)برطانیہ کے ایک سکول میں مسلمان طلبہ کی سردی میں کھلی جگہ پر نماز ادا کرنے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مذکورہ سکول کی انتظامیہ پر تنقید کی جا رہی ہے۔عرب ٹیوی کے مطابق میل آن لائن ویب سائٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اولڈہام اکیڈمی نارتھ نامی سکول مانچسٹر کے قریب واقع ہے اور وہاں کی کمیونٹی نے اس اکیڈمی پر تنقید کی ہے۔دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ
ایک ٹیچر نے مسلمان طلبہ کو سکول کے باہر نماز پڑھنے کے لیے کہا۔ویڈیو میں آٹھ مسلمان طلبہ کو سکول کے باہر گلی میں نماز پڑھتے دیکھا جا سکتا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین نے اس واقعے کو ’قابل نفرت‘ قرار دیا ہے۔نماز ادا کرنے والے ایک طالب علم نے کا کہنا تھا کہ ’ہم اندر نماز پڑھ رہے تھے کہ ایک ٹیچر نے کہا کہ ہمیں کمرے میں نماز کی اجازت نہیں۔ وہ غصے میں تھیں اور دروازہ زور سے پٹخ کر چلی گئیں۔طالب علم نے بتایا کہ ’کافی عرصے سے ہمارے لیے نماز ادا کرنے کے لیے ایک کمرہ موجود ہے اور باقی اساتذہ ہمیں اس کی اجازت دیتے ہیں۔سکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ طلبہ کو سیلاب کے باعث ہونے والے نقصان کی وجہ سے اندر نماز نہیں پڑھنے دی گئی، لیکن وہ مزید تحقیقات کر رہے ہیں۔سکول کے ایک ترجمان کے بیان کے مطابق ’رواں ہفتے کے آغاز میں سوشل میڈیا پر طلبہ کے باہر نماز پڑھنے کی ویڈیو گردش کرتی رہی۔ ہم اس پر معذرت کرتے ہیں۔ ہمیں اپنے جداگانہ ہونے پر فخر ہے۔ ہم نے نہ کبھی پہلے کہا اور نہ ہی آئندہ طلبہ کو باہر نماز پڑھنے کا کہیں گے۔اولڈہام اکیڈمی نارتھ سمجھتی ہے کہ تنوع پسندی ہی ہماری طاقت ہے۔ ہم ہمیشہ کوشش کریں گے طلبہ اور سٹاف کو بہترین مواقع فراہم کیے جائیں۔مقامی کونسلر عروج شاہ نے کہا کہ جب ہمیں اس واقعے کا علم ہوا تو ہم نے فوری طور پر سکول سے رابطہ کیا۔ سکول انتطامیہ نے طلبہ سے معذرت کی ہے اور ان کے والدین کو بھی وضاحت پیش کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے کی تحقیقات کے لیے ہم سکول کے ساتھ رابطے میں رہیں گے۔