اسلام آباد(آن لائن )پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے حکومت سے سوال کیا ہے کہ ملک میں بجلی زیادہ ہے تو سات گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کیوں ہورہی ہے؟، ایک ایک فرنس آئل کے جہاز پر ایک ارب کرپشن کی جاتی ہے، عوام کو بتائیں بجلی کی لوڈشیڈنگ کیوں ہورہی ہے، نوازشریف دور حکومت
میںلگائے جانیوالے تین ایل این جی پلانٹس سستی ترین بجلی بنارہے ہیں، آج گردشی قرضہ اڑھائی ہزار ارب سے زیادہ ہوگیا ہے، بجلی کی مد میں دو سو ارب دیا گیا ہے، یہ پیسہ عوام ادا کریں گے، ہم آج بھی ملک کے مسائل اور انکے حل جانتے ہیں ،آج بھی ہم سے پوچھے ایل این جی کے کتنے شپس چاہئے ہم بتادیں گے۔نالائق اور کرپٹ حکومت کا بوجھ عوام کو برداشت کرنا پڑ رہا ہے، حکومتی نااہلیوں کی وجہ سے عوام لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلاہے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سارے پلانٹ نوازشریف کے لگائے ہوئے چل رہے ہیں۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جن پلانٹس کو مہنگا کہتے ہیں وہ چل رہے ہیں، وزراء جھوٹ پر جھوٹ بول رہے ہیں، وزارت سے نکالے گئے وزیر کہہ رہے تھے پلانٹ لگا دیا، ٹرانسمیشن کا سسٹم نہیں تھا، سارے پلانٹ بھی چلالیں تو 27 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم پہنچا دے گا۔ وزرانے ایل این جی کے حوالے سے کوئی پلاننگ نہیں کی ،ا س حکومت کا ایک وزیر کہتا رہا ہے ن لیگ کے دور حکومت میں لگائے گئے پلانٹس سے بجلی وافر مقدار میں پیدا ہورہی ہے اورٹرمینل میں اضافی کیپسٹی موجود ہے، ایل این جی ٹرمینل کی کپیسٹی بیچنے کے لئے ٹینڈر دیا گیا لیکن دوسرے وزیر نے کہاکہ ایل این جی ٹرمینل میں کپیسٹی موجود نہیں ہے اوراب ایل این
جی کی شارٹیج کرکے مہنگا فرنس آئل خریدا جارہاہے، سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آج کیوں پلانٹ بند ہیں، کیوں مہنگی بجلی بنائی جارہی ہے، یہ نااہلی ہے، اب نااہلی نہیں بات کرپشن پر جارہی ہے، 2018 میں کابینہ نے فیصلہ کیا تھا کہ فرنس آئل امپورٹ نہیں کیا جائے گا، آج ایل این جی کی قلت پیدا کرکے فرنس آئل خریدا جارہا ہے۔شاہد
خاقان نے کہا کہ ایل این جی کی پلاننگ نہیں تھی، اس لئے فرنس آئل خرید رہے ہیں، قطر سے مہنگی ایل این جی خریدی تو پرچہ درج کریں۔انہوں نے کہا کہ ہم آج بھی جانتے ہیں ملک کے مسائل کیا ہیں، ان کا حل کیا ہے، بجلی کے جو پلانٹ لگے تھے وہ بند پڑے ہیںِ کیوں بند پڑے ہیں، ایک ایک فرنس آئل کے جہاز پر ایک ارب کرپشن کی
جاتی ہے، عوام کو بتائیں بجلی کی لوڈشیڈنگ کیوں ہورہی ہے۔شاہد خاقان نے کہا کہ کوئی بتادے کہ تین کوئلے اور تین ایل این جی کے پلانٹ سستے ترین ہیں یا نہیں؟ وزراء کو نہیں پتہ کہ کون سے پلانٹ فرنس آئل پر چلتے ہیں اور کون سے ایل این جی پر۔میں سب جانتا ہوں کون اس معاملے میں کرپشن کررہا ہے۔ جو وزیرنکالے گئے انہوں نے
کہا کہ ٹرانسمیشن کا کوئی انتظام نہیں ہے۔ رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ گردشی قرضہ 2500 ارب ہوگیا ہے، ہم 1050 چھوڑ کر گئے تھے، پوری پاکستان کی حکومت 450 ارب میں چلتی ہے، نیا وزیر آتا ہے، نئی کہانی آجاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج پورے پاکستان میں سات سات گھنٹے کی شدید لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے مگر کسی کو پراہ
نہیں ہے، توانائی کے سات وزیر تبدیل ہو چکے ہیں،سب کو نااہلی اور نالائقی کی بنیاد پر نکالا گیا ہے، وزرا کو یہ نہیں پتاکہ کون سے پلانٹ ایل این جی پرچلتے ہیں اور کونسے فرنس آئل پر چلتے ہیں۔سابق وزیرا عظم نے کہا کہ بات نا اہلی کی نہیں کرپشن کی ہے، ایک ایک فرنس آئل کے جہاز پر ایک ایک ارب کمیشن لیا جاتا ہے، میں سب جانتا ہوں کون اس معاملے میں کرپشن کررہا ہے۔ جو وزیرنکالے گئے انہوں نے کہا کہ ٹرانسمیشن کا کوئی انتظام نہیں ہے۔