منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

وفاق کی پالیسیوں نے ایک زرعی ملک کو زرعی اجناس کا بھکاری بنادیا

datetime 13  مئی‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)سندھ حکومت نے وزیراعظم کی جانب سے گندم ریلیز نہ کرنے کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سال 2020 میں سندھ حکومت نے درست وقت پر گندم ریلیز کی تھی۔وزیرزراعت سندھ اسماعیل راہو نے وزیراعظم عمران خان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم الزام لگانے سے قبل ریکارڈ دیکھ

لیں۔ سندھ حکومت ہمیشہ ستمبر، اکتوبر یا نومبر میں ہی گندم ریلیزکرتی ہے، وفاق کی پالیسیوں نے ایک زرعی ملک کو زرعی اجناس کا بھکاری بنادیا ہے۔صوبائی وزیر نے سوال کیا کہ وزیراعظم صاحب کیا اب ملک فطرے میں حاصل ہونے والے چاول، گندم اور چینی سے چلے گا؟۔اگر جولائی 2020 کا بحران سندھ حکومت کی جانب سے گندم ریلیز نہ کرنے کی وجہ سے ہوا تو جنوری سال 2020 میں گندم بحران کیوں ہوا؟انہوں نے کہا کہ وفاق نے ملک میں گندم کے زائد ذخائردکھا کر بھاری کمیشن وصول کرکے گندم فیڈ ملز اور ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دی۔اسماعیل راہو نے کہا کہ عمران خان کی حکومت نے ایکسپورٹ کی اجازت کے دوسرے ہی ماہ میں قلت دکھا کرگندم امپورٹ کرکے نہ صرف کمیشن لیا بلکہ ملکی زرمبادلہ کا نقصان بھی کیا۔ عمران خان کی حکومت کے کرتوتوں کی وجہ سے عوام نے جولائی 2020 کا سنگین گندم بحران اس وقت دیکھا جب بمپر فصل اترے دوماہ ہوئے تھے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ عمران خان کے کرتا دھرتاؤ ں نے ایک کروڑ ٹن سے زائد گندم ذخیرہ کرکے جولائی میں بحران پیدا کیا، عمران خان کے کرتا دھرتاؤں نے ذخیرہ شدہ گندم کو بلیک مارکیٹ اور اسمگل کر کے خزانے پر 200 ارب روپے کا ڈاکا ڈالا، ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ سے آٹے کی پیدا ہونے والی قلت کو 36 لاکھ

ٹن مہنگی گندم درآمد کر کے بھی پورا نہ کیا جاسکا، انہوں نے کہا کہ سندھ کے کسانوں کوگندم کی قیمت فی من 2 ہزار روپے سے زائد دی جارہی ہے، ملک کے دیگر صوبوں میں گندم کی امدادی قیمت 1800 روپے فی من دے کر مافیا کسانوں کو لوٹ رہی ہے.۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…