لاہور(آن لائن)معاون خصوصی وزیراعلیٰ پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے عوامی مفاد کیلئے نظام کو بدلنے کے جو وعدے کئے تھے انہیں پورا کرنے کیلئے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت تمام تر مشکلات کے باوجود قانون سازی اور عوامی مفاد سے جڑے ایجنڈے کو پروان چڑھا رہی ہے۔
پنجاب اسمبلی نے اب تک اہم نوعیت کے 75بل پاس کئے ہیں یہ قانون سازی پنجاب کی تاریخ کی مضبوط ترین اپوزیشن کی موجودگی میں کرنا ایک بڑا اعزاز ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان نے کہاکہ اسمبلی کو مؤثر بنانے کیلئے پہلی بار سپیکر کے تعاون سے اسمبلی کے رولز آف پروسیجر میں ترمیم کرکے پروڈکشن آرڈرز کا اجراء کیا گیا ہے۔اسمبلی کی کمیٹیوں کو فعال بنانے کیلئے قانون سازی کی گئی ہے۔ قانون سازی کیلئے نئے اقدامات اٹھاتے ہوئے محکمہ قانون میں ریسرچ سیل کا قیام عمل میں لایاگیا ہے۔معاون خصوصی نے کہاکہ صدیوں پرانے قوانین کی تجدیدکرکے محکمہ کوآپریٹوز سوسائیٹیز ایکٹ 1925ء کو اپ ڈیٹ کیا گیاہے۔پاکستان پرزنز ایکٹ 1894ء میں ترمیم کی گئی ہے۔ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ پنجاب شوگر فیکٹریز کنٹرول آرڈیننس 2020ء کا اجراء کیاگیاہے جس کے تحت گنے کے کاشتکاروں کے شوگر مافیا کے ہاتھوں استحصال کا سدباب ہوگا۔صوبے میں خواتین کی فلاح و بہبود اور تشدد سے تحفظ کیلئے پرانے قوانین میں ترامیم کے ذریعے پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی کو مضبوط اور فعال کیاگیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ڈیجیٹلائزیشن کیلئے اقدامات کے تحت آن لائن ڈیٹا کی فراہمی کویقینی بنایا جا رہا ہے۔
گڈگورننس کیلئے پنجاب حکومت نے اپنے تمام اقدامات بشمول COVID-19 سے متعلق اقدامات کو مناسب قانون سازی کرکے قانونی تحفظ فراہم کیا ہے۔ راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی ایکٹ 2020ء کے تحت لاہور میں شہری منصوبہ بندی اور ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوچکا ہے جس سے لاکھوں روزگار کے مواقع اور نیا پاکستان کے
تحت لاکھوں بے گھرافراد کوچھت ملنے میں معاونت حاصل ہوگی۔ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ ماضی کے حکمران قانون سازی کے حوالے سے جو بلند بانگ دعوے کرتے رہے ان کے اقدامات صرف ماڈل ٹاؤن، 90شاہراہ قائد اعظم اور وزیراعلیٰ آفس تک محدود رہے۔ جو کنیزیں روزانہ پنجاب اسمبلی میں کھڑی ہوکر واویلا مچاتی ہیں
کہ اسمبلی میں کوئی عوامی مفاد کی قانون سازی نہیں کی گئی۔ میں ان کو یاد دلانا چاہتی ہوں کہ ظل سبحانی کے دور میں ایک انگلی سے قانون بنتے تھے اور ایک انگلی سے ختم کر دیئے جاتے تھے۔ماضی کی حکومتوں نے اسمبلی کے استحقاق کو مجروح کیاتھامگر پی ٹی آئی حکومت اس کو بحال کرنے کیلئے کوشاں ہے۔ایک سوال کے
جواب میں انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے اور وہ اپنی آئینی حدود میں رہتے ہوئے کام کر رہا ہے۔ ایک طرف ہم لاک ڈاؤن کی طرف جا رہے ہیں اور دوسری طرف الیکشن کمیشن حلقوں میں الیکشن کروا رہا ہے۔کووڈ کی صورتحال کی وجہ سے کراچی میں بھی ٹرن آؤٹ کم رہا۔ اور خوشاب میں بھی ٹرن آؤٹ کم رہے گا
جس کی وجہ سے ممبر کو حقیقی نمائندگی نہیں مل سکے گی۔ لوگوں کی زندگیاں محفوظ رہیں گی تو ووٹ بھی ڈالے جائیں گے۔پہلی ترجیح لوگوں کی جان بچانا ہے، سیاست ہوتی رہے گی۔معاون خصوصی نے کہاکہ جس طرح شوگر مافیا کو آڑے ہاتھوں لے کر قانون سازی کی گئی ہے ایسے ہی ہم پولٹری کے کاروبار کو ریگولیٹ کرنے جا رہے
ہیں۔انشاء اللہ جیسے شوگر مافیا سے ٹکر لی ہے ویسے ہی پولٹری مافیا سے بھی ٹکر لیں گے۔جعلی راجکماری پی ڈی ایم کے بوجھ سے خود دب گئی ہیں اور ان کی آہ و بکا میں کمی ہوئی ہے۔اپوزیشن کے کیمپوں میں آکسیجن کی کمی کی بدولت آج کل کم چیخیں سنائی دے رہی ہیں۔ بعد ازاں لاہور پریس کلب میں لاہور قلندر کی تقریب سے خطاب
کرتے ہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جس قوم کے میدان آباد ہوتے ہیں وہاں ہسپتال ویران ہوتے ہیں۔پنجاب حکومت خواتین کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے اور لاہور قلندرز کیساتھ ملکر اس مشن کو عملی جامہ پہنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہماری قومی ٹیم میں جو ستارے چمک رہے ہیں اس میں بہت بڑا ہاتھ لاہور قلندر کا
ہے۔ ہم پنجاب کی سطح پر ویمن کرکٹ کو فروغ دیں گے۔پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ضرورت صرف اس امر کی ہے کہ اس ٹیلنٹ کو فروغ دیا جائے۔ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ خواتین کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی ان کا مشن ہے,خواتین کرکٹ ٹیم کی کوچنگ کیلئے بھی تیار ہوں۔لاہور قلندرز کیساتھ ملکر خواتین کھلاڑیوں کو انکا حق دلائیں گے۔