بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

حکومت نے ورلڈ بینک سے 50 کروڑ ڈالر قرض مانگ لیا اتنی بڑی رقم کہاں خرچ کی جائیگی؟تفصیلات آگئیں

datetime 27  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آن لائن ) پنجاب حکومت نے 16 اضلاع اور تحصیلوں میں 66 لاکھ 50 ہزار افراد پر مشتمل آبادی کی خدمت کے لیے صفائی ستھرائی کے مسائل حل کرنے اور پانی کی فراہمی کے لیے عالمی بینک سے 50 کروڑ ڈالر طلب کرلیے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اس میں گورننس اور ادارہ جاتی اصلاحات، پانی کی فراہمی اور صفائی ستھرائی دونوں کے لیے سرمایہ کاری، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے

استعمال کے ذریعے مانیٹرنگ کو مستحکم کرنے، صلاحیت کی ترقی اور طرز عمل میں تبدیلی شامل ہوگی۔ورلڈ بینک کی ایک دستاویز میں کہا گیا ہے کہ اس منصوبے میں پنجاب کے اْن اضلاع کو نشانہ بنایا جائے گا جو غریب ترین ہیں اور ان میں بچوں کی اسٹنٹنگ، صفائی کے انفراسٹرکچر تک رسائی، اور آلودہ پینے کے پانی کے حوالے سے سنگین مسائل ہیں۔ اس منصوبے کے تحت خوشاب، میانوالی، سرگودھا، چکوال، بھکر، پاکپتن، چنیوٹ، جھنگ، راجن پور، رحیم یار خان، ڈیرہ غازی خان، لودھراں، بہاولپور، مظفر گڑھ، بہاولنگر اور ملتان اضلاع میں تقریبا 2 ہزار دیہاتوں، بڑی بستیوں اور 8 ہزار 500 چھوٹی بستیوں پر میں سہولیات فراہم کی جائیں گی۔یہ اضلاع اپنے خطے میں بدترین ہیں، مجموعی طور پر وسطی اور شمالی پنجاب کے مقابلے میں جنوبی پنجاب میں پانی اور صفائی ستھرائی تک رسائی اور بچوں کی صحت کی صورتحال بہت خراب ہے۔منصوبے کے دستاویزات کے مطابق

مجموعی طور پر منصوبے سے ماحولیاتی اور معاشرتی حالات پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے بشمول گاؤں میں صفائی ستھرائی اور پینے کے پانی تک بہتر رسائی سے ماحولیات اور صحت پر اچھے اثرات۔ صوبے میں دیہی ٹھوس فضلہ کی پیداوار کے بارے میں محدود تحقیق سے یہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اوسطاً دیہی گھرانے میں 61 کلوگرام اور ایک

عام گاؤں میں ہر ماہ تقریبا 23 ہزار 500 کلوگرام ٹھوس فضلہ پیدا ہوتا ہے۔اس میں سے 64 فیصد بائیوڈیگریڈ ایبل اور کھاد بنانے کے لیے موزوں ہے، 18 فیصد ری سائیکل کے قابل ہے اور صرف 18 فیصد فضلے کو محفوظ طریقوں سے ضائع کرنے کی ضرورت ہے۔ٹھوس فضلے کے انتظام کی سرگرمیاں پہلی پیشرفت میں شامل ہوگی جس پر عمل درآمد ہوگا اور اس میں پیش رفت کے حوالے

سے نگرانی کی جائے گی۔یہ طرز عمل میں تبدیلی کے پہلے دور کے اثرات اور دیہات کے رہائشیوں اور دیہاتی تنظیموں کی گاؤں کی حفظان صحت کو برقرار رکھنے میں اپنے اپنے کردار ادا کرنے کی تیاری دونوں کی پیمائش کے طور پر کام کرے گا۔ ناقص انتظام شدہ جانوروں کا فضلہ بھی ماحول میں بیکٹیریل آلودگی کا ایک اہم ذریعہ ہے۔دیہی پنجاب میں گھرانوں میں یہ عام ہے کہ وہ مویشیوں اور

مرغیوں کو مکانوں کے اندر یا اس کے آس پاس رکھتے ہیں جس سے جانوروں کے فضلے کا ارتکاز انسانوں کے بہت قریب ہوجاتا ہے۔منصوبہ مقامی سطح پر جانوروں کے فضلے کے انتظام کو بہتر بنانے کے لیے معمولی سامان کے ساتھ طرز عمل میں تبدیلی کی حمایت کرے گا۔اس منصوبے کے تحت دیہی پنجاب میں کورونا وائرس کے خاتمے کے اقدامات کو مختلف اقدامات کے ذریعے مدد ملے گی اور

اس کی توجہ ان اقدامات پر مرکوز رکھی جائے گی جو گھروں اور برادریوں میں جسمانی دوری اور بنیادی حفظان صحت کو یقینی بنانے کے لیے کرسکتے ہیں۔پروجیکٹ عمل درآمد کی پیشرفت، ڈبلیو ایس ایس خدمات کی فراہمی کی کارکردگی، واش اور متعلقہ مالی انتظامی معلومات کے لیے عوامی اور ڈونر فنڈز کے بہاؤ کو معلوم کرنے کے لیے اور نتائج جاننے کے لیے آئی ٹی پر مبنی مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم تیار کرے گا اور استعمال کرے گا۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…