ہفتہ‬‮ ، 02 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

مولانا فضل الرحمن سے پیپلز پارٹی اور اے این پی کے رابطے باتوں کومنظر عام پر کیوں نہیں لایا جارہا؟پتہ چل گیا

datetime 17  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)روزنامہ جنگ میں فاروق اقدس کی شائع خبر کے مطابق مصدقہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اورپی ڈی ایم کو خیر باد کہنے والی دونوں جما عتوں پاکستان پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کے درمیان غیرا علا نیہ رابطے موجود ہیں لیکن فی الوقت ایک حکمت عملی کے تحت انہیں منظر عام پر نہیں لایا جا رہا ۔جبکہ

مذکورہ ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان کی نا صحا نہ پریس کانفرنس میں ان کے ان ریمارکس پر جس میں انہوں نے پیپلز پارٹی کا نام لیئے بغیر یہ کہا تھا کہ انہیں توقع نہیں تھی کہ وہ باپ کو باپ بنا ئیں گے ناپسندیدگی سے دیکھا گیا ہے اور پیپلز پارٹی میں اس حوالے سے خاصی ناراضی کا اظہار بھی ہوا ۔گو کے مرکزی قیادت کی جانب سے اس ضمن میں مصلحتا ً رد عمل سامنے نہیں آیا ،تاہم مرکزی رہنما ئوں جن میں راجہ پرویز اشرف ،قمر زمان کائرہ اور فیصل کریم کنڈ ی سمیت کی وساطت سے پیپلز پارٹی کی قیادت نے اپنے جذبات پی ڈی ایم کے صدر تک پہنچا دیئے۔گو کہ ماہ رمضان میں فریقین کی جانب سے خاموشی رہے گی لیکن بادی النظر میں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ فوری طور پر نہ سہی لیکن جلد یا بدیر پی ڈی ایم کی قیادت کے منصب پر دسترس حا صل کرنے کی کوششیں سامنے آ جا ئیں گی ۔کیونکہ بلاول بھٹو ایک سے زیادہ مرتبہ کہہ چکے ہیں کہ پی ڈی ایم کی تشکیل اس آل پارٹیز کانفرنس میں ہوئی تھی جس کی میزبان پاکستان پیپلز پارٹی تھی ،اس لیے پی

ڈی ایم کی قیادت کا حق ان کی جما عت کا ہے۔پھر ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی رمضان المبارک میں بھی حکومت کے خلاف اپنی تحریک جاری رکھے گی اور یہ تحریک پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے ہی چلائی جائے گی۔ جبکہ دوسری طرف مولانا فضل الرحمان کی جانب سے پی پی پی اور اے این پی کو پی ڈی ایم میں واپسی کا مشورہ دے کر انہوں نے یہ پیغام بھی دیا ہے کہ پی ڈی ایم کے صدر کی حیثیت سے وہ بھی حکومت کے خلاف تحریک جاری رکھیں گے ۔ تاہم عید کے بعد اس حوالے سے یہ پہلو بھی زیر بحث آسکتا ہے کہ اے پی سی میں یہ بھی طے ہوا تھا کہ پی ڈی ایم میں مرکزی

عہدے با لخصوص صدر کامنصب صرف ایک شخصیت کے پاس نہیں بلکہ تین یا چھ ماہ بعد دوسری جما عتوں کے قائدین کو بھی باری باری یہ منصب دیا جا ئے گا۔

موضوعات:



کالم



آرٹ آف لیونگ


’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…

ڈنگ ٹپائو

بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…