تین لاکھ ٹن چینی اور کاٹن انڈیا سے خریدنے کا معاملہ،سمری جس وزارت کی جانب سے بھجوائی گئی وزیراعظم اس کے خود انچارج ہیں،سمری منظور کرنے کے بعد مسترد کیوں کی گئی؟ تہلکہ خیز دعویٰ

3  اپریل‬‮  2021

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے سیکرٹری جنرل، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ بھارت سے تجارت معاملے پر کوئی کہہ رہا ہے وزیر اعظم کو پتہ تھا کوئی کہہ رہا ہے وزیر اعظم کو معلوم نہیں تھا، وزیر اعظم نے مودی کو خط لکھا کشمیر کا مسئلہ حل ہونا چاہیے،وزیر اعظم نے خط میں یو این

قراردادوں کا ذکر تک نہیں کیا،کشمیریوں کے ساتھ پی ڈی ایم کھڑی ہے، کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلوانے قراردادوں کے مطابق ہی ملنا چاہیے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ حیرت کی بات ہے کہ کس قسم کے حکمران ملک پر مسلط ہیں،ایک سمری وزارت کی جانب سے بھجوائی گئی جس کے وزیر اعظم خود انچارج ہیں،سمری میں تین لاکھ ٹن چینی اور کاٹن انڈیا سے خریدنے کی اجازت دی جائے،رزاق داؤد نے اس سمری کو ای سی سی میں پیش کیا،سوال ہوا کہ وزیر اعظم نے منظوری دی ہے،تو بتایا گیا کہ وزیراعظم کی منظوری سے یہ سمری آئی ہے،ای سی سی نے سمری کی منظوری دی،عجلت میں یہ سب کیا گیا اور ایک وزیر کو کہا گیا کہ آپ قوم کو آگاہ کریں،ایک وزیر بولے یہ نہ کریں لوگ اشتعال میں ہیں،جس کے بعد وزیر اعظم نے اس سمری کو مسترد کیا۔شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ یہ تماشا لگا ہوا ہے،ایک لمبی ایڈوائزر ہے جو تماشا لگائے ہوئے ہیں،کوئی کہہ رہا ہے وزیر اعظم کو پتہ تھا کوئی کہہ رہا ہے وزیر اعظم کو معلوم نہیں تھا۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نے مودی کو خط لکھا کہ کشمیر کا مسئلہ حل ہونا چاہیے،وزیر اعظم نے خط میں یو این قراردادوں کا ذکر تک نہیں کیا۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام جو بھارت کا ظلم سہہ رہے ہیں کیا اس کی قیمت دو روپے

کلو چینی کے  پیچھے بچانا ہے کیا یہ چینی کسی اور ملک سے نہیں منگوائی جا سکتی؟۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر یوں کو بتا رہے ہیں کہ وہ خود دیکھیں ان کو کچھ نہیں بتایا جا رہا ہے؟،وزیر اعظم اس کا جواب دے گا،کیا ہم نے یو این کی قراردادوں سے ہٹ گئے ہیں؟،پارلیمنٹ میں آ کر جواب دیں۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…