جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

نیب رہے گا یا ملک رہے گا، دونوں اکٹھے نہیں چل سکتے،براڈ شیٹ اسکینڈل کی فائلیں غائب ہو رہی ہیں، تہلکہ خیز دعویٰ

datetime 30  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن )کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی فکر نہ کریں، فکر حکومت کی کریں، الحمداللّٰہ پی ڈی ایم بالکل قائم دائم ہے،نیب اپوزیشن کو دبانے کیلئے بنا تھا اور آج بھی یہی کام کر رہا ہے، نیب رہے گا یا ملک رہے گا، دونوں

اکٹھے نہیں چل سکتے،براڈ شیٹ اسکینڈل کی فائلیں غائب ہو رہی ہیں، تین وزیراعظم کے کیس عدالتوں میں لگے ہوئے ہیں، کیمرے لگا کر عدالتی کارروائی عوام کو کیوں نہیں دکھاتے۔احتساب عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیب اپوزیشن کو دبانے کیلئے بنا تھا اور آج بھی یہی کام کر رہا ہے، نیب رہے گا یا ملک رہے گا، دونوں اکٹھے نہیں چل سکتے۔سابق و زیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ براڈ شیٹ اسکینڈل کی فائلیں غائب ہو رہی ہیں، تین وزیراعظم کے کیس عدالتوں میں لگے ہوئے ہیں، کیمرے لگا کر عدالتی کارروائی عوام کو کیوں نہیں دکھاتے۔رہنما (ن )لیگ نے کہا کہ عدالتوں میں پیش ہونے کا تیسرا سال ہے،جو حقیقت سب کو معلوم ہے وہ وزیراعظم عمران خان کو بھی معلوم ہوگئی ہے، نیب کو اپنی سیاست کرنی ہے، حکومتوں اور اپوزیشن کو دبانا ہے۔انہوںنے کہاکہ بدنصیبی سے نیب ایک آمر نے بنایا جو اب تک قائم ہے، اس کا کام سیاستدانوں کو کنٹرول کرنا ہے۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا کہ بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) کو بھی پی ڈی ایم میں شامل کرلیں۔شاہد خاقان عباسی نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ پاکستان میں کورونا وائرس سنجیدہ معاملہ ہے، سال ہوگیا تاہم پاکستان کورونا وائرس پر قابو نہ پا سکا۔انہوں نے بتایا کہ ایک سال قبل جو اموات کی شرح تھی آج پاکستان میں

اس سے زیادہ ہے۔لیگی رہنما نے کہا کہ دیگر ممالک کی پالیسی میں پہلا نکتہ ہی ماسک پہننے کا ہے ،پاکستان میں ماسک پہننا 13 واں نکتہ ہے۔انہوں نے بتایا کہ میں گیارہ انڈور شادیوں میں گیا، کسی نے ماسک نہیں پہنا ہوا تھا ،این سی او سی ناکام ہو چکا کیونکہ انہیں پتہ ہی نہیں کہ کیا کرنا ہے۔شاہد خاقان نے بتایا کہ ملک کی معیشت تباہ ہو چکی

تو ہمیں معلوم ہوا وزیر خزانہ نالائق تھا،این سی او سی بھی اسی طرح ناکام ہو چکی ہے،این سی او سی کے 16 نکات میں ایک جگہ بھی ویکسین کا ذکر نہیں ،ویکسین کا ذکر اس لیے نہیں کیونکہ کرپشن ویکسین میں ہو رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ ایک دو ارب روپے لگا کر عوام کو ویکسین ہی دے دیں،ایک آدمی اگر ایک وزرات میں نالائق ہے

تو ظاہر ہے دوسری جگہ بھی ہوگا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان واحد ملک جس نے کورونا وائرس کا ایک بھی ٹیکہ نہیں خریدا،پاکستان خیرات لے کر کورونا کا مقابلہ کر رہا ہے،میں سننا چاہتا ہوں کہ آج کابینہ نے 5 کروڑ ویکسین خرید لیں۔سابق وزیراعظم نے کہاکہ وزیر اعظم نے ویکسین فروخت کرنے کیلئے پرائیویٹ سیکٹر کو اجازت دی، ایک وفاقی وزیر کی پوری فیملی کی ویکسین لگوانے کی ویڈیو وائرل ہوئی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…