جمعہ‬‮ ، 24 جنوری‬‮ 2025 

2 بڑی سیاسی جماعتوں میں سرد جنگ کا آغاز ، پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان کو آگاہ کر دیا گیا

datetime 23  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )پاکستان مسلم لیگ (ن )اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مابین لفظی گولہ با ری شروع ہو گئی ۔ نجی ٹی وی ذرائع کے مطابق ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت نے بلاول کے بیان پر اپنے تحفظات سے مولانا فضل الرحمان کو آگاہ کر دیا ہے۔ مولانا فضل الرحمان مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے درمیان تحفظات دور کرنے کے لیے درمیانی راستے کی

تلاش میں نکل پڑے۔ اس سلسے میں مولانا فضل الرحمان نے زرداری اور نواز شریف سے رابطے کیے ہیں۔ مولونا نے دونوں جماعتوں کو بیان بازی سے روکنے کی اپیل کر دی۔واضح رہےکہ پلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے استعفوںکو لانگ مارچ سے نتھی کرنے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی لانگ مارچ کے لئے تیار تھی ،استعفوں کو کس کے مشورے سے لانگ مارچ کے ساتھ جوڑا گیا ؟،پورا پاکستان جانتا ہے کہ 26مارچ کو لانگ مارچ کی کال کیوں واپس لی گئی ،پی ڈی ایم کو متحد رکھنے کی کوشش ہو گی ،پیپلز پارٹی تین نسلوں سے کہہ رہی ہے سب کا بلا امتیاز احتساب ہوناچاہیے ،سلیکٹڈ ہونے کا خون ہماری رگوں میں نہیں البتہ لاہورمیں ایک خاندان کے بارے میں سلیکٹڈ ہونے کی تاریخ ہے جبکہ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ سیاستدانوں ،بیورو کریٹس ، ججز اورجرنیلوں سب کااحتساب ہونا چاہیے اور ادارے کے اپنے ہی لوگ احتساب کرنے پر مامورنہیں ہونے چاہئیں ، سات دہائیوں میں پہلی حکومت ہے جس نے چیف الیکشن کمشنر سے استعفیٰ طلب کیا ہے ،الیکشن کمیشن با اختیار اور غیر جانبدار ہونا چاہیے اسے مالی خود مختاری بھی حاصل ہونی چاہیے ۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے وفد کے ہمراہ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق سے منصورہ میں ملاقات کی ۔پیپلز پارٹی کے وفد میںیوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف،نیئر بخاری ، قمر زمان کائرہ ، فیصل کریم کنڈی ،سعید غنی ،قاسم گیلانی ،سید مرتضیٰ حسن شریک ہوئے جبکہ جماعت اسلامی کی جانب سے لیاقت بلوچ ،فرید پراچہ اورامیر العظیم سمیت دیگرموجودتھے۔ ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال ،بااختیاراورخود مختارالیکشن کمیشن کے قیام، انتخابی اصلاحات ،مسئلہ کشمیر سمیت سینیٹ کے معاملات بارے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔دونوں جماعتوں کی قیادت میںاتفاق رائے پایا گیا کہ مہنگائی کی وجہ سے عوام کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے اوراس وقت معیشت کے حالات انتہائی سنجیدہ ہیں

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…