ہفتہ‬‮ ، 25 جنوری‬‮ 2025 

حکومت نے سینکڑوں سرکاری ملازمین کو نوکری سےفارغ کردیا

datetime 23  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی( آن لائن ) پاکستان اسٹیل ملز (پی ایس ایم) نے 7 کیٹیگریز میں متعدد افسران کو برطرف کردیا، اسٹیل ملز انتظامیہ نے برطر ف ملازمین کو قانونی واجبات کے علاوہ مارچ 2021 کی تنخواہ دینے کی یقین دہانی کر ادی ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس نومبر کے آخری ہفتے میں 49 فیصد ورکرز اور 70 فیصد افسران کو نکالا گیا جس کے تحت 4 ہزار 544 افراد بے روزگار ہوئے۔

چنانچہ جب 22 مارچ کو نکالے گئے ملازمین کی مجموعی تعداد پوچھی گئی تو اسٹیل ملز کے چیف ایگزیکٹو افسر بریگیڈیئر (ر) شجاع ایچ خرازمی کا کہنا تھا کہ انہیں افسران کی صحیح تعداد نہیں معلوم۔اس ضمن میں جب اسٹیل ملز کے ترجمان محمد افضل سے رابطہ ہوا تو ان کا کہنا تھا کہ وہ کسی سوال کا جواب نہیں دے سکتے کیونکہ خود وہ بھی نکال دیے گئے ہیں۔ملازمین کو ارسال کردہ خط کے مطابق اسٹیل ملز انتظامیہ نے سی او بی پی اور ریفریکٹریز ڈپارٹمنٹ کے سوا پروڈکشن ڈائریکٹوریٹ کے تمام افسران، قابل انجینیئرز اور آئی ٹی ماہرین کے سوا ٹیکنکل سروسز ڈائریکٹرز کے تمام افسران کو نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ان کے علاوہ قابل انجینئرز کے سوا پروڈکشن، پلاننگ اینڈ کنٹرول، پبلک ریلیشن ڈپارٹمنٹ، پاکستان اسٹیل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اینڈ کارپوریٹ پلاننگ اینڈ انویسٹمنٹ کے تمام افسران کو بھی فارغ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ساتھ ہی ساتھ سیکیورٹی ڈپارٹمنٹ کے تمام اسسٹنٹ مینیجرز اور ڈپٹی مینیجرز، مارکیٹنگ اور انٹرنل آڈٹ ڈپارٹمنٹ کے غیر تکنیکی عہدوں پر کام کرنے والے انجینیئرز، فنانس اور اے اینڈ پی ڈائریکٹوریٹ کے سوا تمام کانٹریکٹ اور ڈیلی ویجز کے افسران، اسلام آباد اور لاہور میں تعینات انجینئرز اور ماسٹر ڈگری رکھنے والے ملازمین کے

سوا زونل دفاتر کے افسران کو بھی فارغ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔خط میںمزید کہا گیا کہ چونکہ آپ برطرف ہونے والے ملازمین کی مذکورہ بالا کیٹیگری سے تعلق رکھتے ہیں اس لیے آپ کی ملازمت فوری طور پر ختم کی جاتی ہے۔خط کے مطابق ‘تاہم فوری برطرفی کے باوجود آپ کو ملازمت کی شرائط و ضوابط کے مطابق قانونی واجبات کے علاوہ مارچ 2021 کی تنخواہ ادا کی جائے گی ۔

خط میں کہا گیا کہ یہ فیصلہ نہ صرف ملازمین بلکہ انتظامیہ کے لیے بھی تکلیف دہ ہے تاہم ملک اور اسٹیل ملز کے مفاد میں یہ فیصلہ اٹھایا گیا۔برطرفیوں کا جواز دیتے ہوئے انتظامیہ کا کہنا تھا کہ اسٹیل ملز کئی برسوں سے نقصان برداشت کررہی ہے اور جون 2020 تک اس خسارے کا حجم 2 کھرب 12 ارب روپے تک پہنچ گیا تھا جبکہ ملز میں پیداواری کام سال 2015 سے موقوف ہے۔انتظامیہ کے

مطابق نہ تو کمپنی کے پاس ملز کی تجدید کے لیے پیسے ہیں اور نہ اسٹیل ملز کی بحالی کے لیے کسی بھی ذریعہ سے پیسہ میسر ہے، کسی بھی صورت ملز کی تجدید کے لیے سب سے پہلے بھاری سرمایہ کاری، دوسرا کم از کم 2 سال کا عرصہ درکار ہوگا۔سابق ملازمین نے اس صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک جانب وزیر نجکاری محمد میاں سومرہ اسٹیل ملز کی بحالی کی بات کرتے ہیں دوسری جانب ملازمین کو تیزی سے برطرف کیا جارہا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…