جمعرات‬‮ ، 06 مارچ‬‮ 2025 

حکومت نے سینکڑوں سرکاری ملازمین کو نوکری سےفارغ کردیا

datetime 23  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی( آن لائن ) پاکستان اسٹیل ملز (پی ایس ایم) نے 7 کیٹیگریز میں متعدد افسران کو برطرف کردیا، اسٹیل ملز انتظامیہ نے برطر ف ملازمین کو قانونی واجبات کے علاوہ مارچ 2021 کی تنخواہ دینے کی یقین دہانی کر ادی ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس نومبر کے آخری ہفتے میں 49 فیصد ورکرز اور 70 فیصد افسران کو نکالا گیا جس کے تحت 4 ہزار 544 افراد بے روزگار ہوئے۔

چنانچہ جب 22 مارچ کو نکالے گئے ملازمین کی مجموعی تعداد پوچھی گئی تو اسٹیل ملز کے چیف ایگزیکٹو افسر بریگیڈیئر (ر) شجاع ایچ خرازمی کا کہنا تھا کہ انہیں افسران کی صحیح تعداد نہیں معلوم۔اس ضمن میں جب اسٹیل ملز کے ترجمان محمد افضل سے رابطہ ہوا تو ان کا کہنا تھا کہ وہ کسی سوال کا جواب نہیں دے سکتے کیونکہ خود وہ بھی نکال دیے گئے ہیں۔ملازمین کو ارسال کردہ خط کے مطابق اسٹیل ملز انتظامیہ نے سی او بی پی اور ریفریکٹریز ڈپارٹمنٹ کے سوا پروڈکشن ڈائریکٹوریٹ کے تمام افسران، قابل انجینیئرز اور آئی ٹی ماہرین کے سوا ٹیکنکل سروسز ڈائریکٹرز کے تمام افسران کو نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ان کے علاوہ قابل انجینئرز کے سوا پروڈکشن، پلاننگ اینڈ کنٹرول، پبلک ریلیشن ڈپارٹمنٹ، پاکستان اسٹیل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اینڈ کارپوریٹ پلاننگ اینڈ انویسٹمنٹ کے تمام افسران کو بھی فارغ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ساتھ ہی ساتھ سیکیورٹی ڈپارٹمنٹ کے تمام اسسٹنٹ مینیجرز اور ڈپٹی مینیجرز، مارکیٹنگ اور انٹرنل آڈٹ ڈپارٹمنٹ کے غیر تکنیکی عہدوں پر کام کرنے والے انجینیئرز، فنانس اور اے اینڈ پی ڈائریکٹوریٹ کے سوا تمام کانٹریکٹ اور ڈیلی ویجز کے افسران، اسلام آباد اور لاہور میں تعینات انجینئرز اور ماسٹر ڈگری رکھنے والے ملازمین کے

سوا زونل دفاتر کے افسران کو بھی فارغ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔خط میںمزید کہا گیا کہ چونکہ آپ برطرف ہونے والے ملازمین کی مذکورہ بالا کیٹیگری سے تعلق رکھتے ہیں اس لیے آپ کی ملازمت فوری طور پر ختم کی جاتی ہے۔خط کے مطابق ‘تاہم فوری برطرفی کے باوجود آپ کو ملازمت کی شرائط و ضوابط کے مطابق قانونی واجبات کے علاوہ مارچ 2021 کی تنخواہ ادا کی جائے گی ۔

خط میں کہا گیا کہ یہ فیصلہ نہ صرف ملازمین بلکہ انتظامیہ کے لیے بھی تکلیف دہ ہے تاہم ملک اور اسٹیل ملز کے مفاد میں یہ فیصلہ اٹھایا گیا۔برطرفیوں کا جواز دیتے ہوئے انتظامیہ کا کہنا تھا کہ اسٹیل ملز کئی برسوں سے نقصان برداشت کررہی ہے اور جون 2020 تک اس خسارے کا حجم 2 کھرب 12 ارب روپے تک پہنچ گیا تھا جبکہ ملز میں پیداواری کام سال 2015 سے موقوف ہے۔انتظامیہ کے

مطابق نہ تو کمپنی کے پاس ملز کی تجدید کے لیے پیسے ہیں اور نہ اسٹیل ملز کی بحالی کے لیے کسی بھی ذریعہ سے پیسہ میسر ہے، کسی بھی صورت ملز کی تجدید کے لیے سب سے پہلے بھاری سرمایہ کاری، دوسرا کم از کم 2 سال کا عرصہ درکار ہوگا۔سابق ملازمین نے اس صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک جانب وزیر نجکاری محمد میاں سومرہ اسٹیل ملز کی بحالی کی بات کرتے ہیں دوسری جانب ملازمین کو تیزی سے برطرف کیا جارہا ہے۔



کالم



تیسری عالمی جنگ تیار


سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…