اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سوشل میڈیاپر یہ خبریں گردش کر رہی ہیں کہ ملتان میں آم کے 90ہزار درختوں کو کاٹ دیا گیا ہے ،صارفین کی طرف سے اس وائرل ویڈیو کے بعد سخت غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے جس میں آم کے درخت کٹتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ مسلم لیگ ن
کے فاروق لغاری کی جانب سے سوشل میڈیا پر ویڈیو شیئر کی گئی ہے جس کو احسن اقبال نے بھی ری ٹویٹ کیا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کچھ لوگ آم کے درخت کاٹ رہے ہیں، یہ ایک ایسا درخت ہے جس کو لگایا جائے تو اس کے پھلنے پھولنے میں پانچ سے آٹھ سال لگ جاتے ہیں۔سیاستدانوں اور سماجی کارکنوں کی جانب سے درختوں کی اس بے رحمانہ کٹائی پر حکام سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ آم کے باغات کی کٹائی روکی جائے ۔ سوشل میڈیا پر یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ آم کے 90 ہزار درخت کاٹے جا چکے ہیں تاہم معیشت کے سابق استاد نے دل دہلا دینے والا انکشاف کیا ہے۔ سید علی آقا کے مطابق گوگل ارتھ کی تصاویر ظاہر کرتی ہیں کہ ستمبر 2013 سے مارچ 2020 کے دوران چھ ہزار ایکڑ رقبے سے باغات کاٹے گئے ہیں جس کا مطلب ہے کہ اب تک پانچ لاکھ درختوں کا صفایا کیا جاچکا ہے۔سوشل میڈیا پر یہ دعوے بھی کیے جا رہے ہیں کہ آم کے درختوں کی کٹائی کرکے ڈی ایچ اے کی تعمیرات کیلئے جگہ خالی کی جا رہی ہے تاہم اس معاملے پر حکام کا موقف آنا ابھی باقی ہے۔
کدھر گیا گرین پاکستان
ملتان میں ڈیفس ہاؤسنگ آتھارٹی کے لیئے
اب تک 90 ہزار سے زائد پھل دار درختوں کو کاٹ دیا گیا
اور اب بھی آم کے باغات کی کٹائی جاری ھے خدا راہ پاکستان میں پہلے ھی جنگلات کم ھیں ? ?@MaryamNSharif @murtazasolangi @GFarooqi @Marriyum_A @RehamKhan1 pic.twitter.com/qoN0VmbVHL— Farooq Leghari (@FleghariDGK) March 21, 2021