ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

کیا واقعی ملتان میں آم کے 90 ہزار درخت کاٹ دئیے گئے؟ ویڈیو نے ملک بھر میں ہنگامہ مچادیا

datetime 23  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سوشل میڈیاپر یہ خبریں گردش کر رہی ہیں کہ ملتان میں آم کے 90ہزار درختوں کو کاٹ دیا گیا ہے ،صارفین کی طرف سے اس وائرل ویڈیو کے بعد سخت غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے جس میں آم کے درخت کٹتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ مسلم لیگ ن

کے فاروق لغاری کی جانب سے سوشل میڈیا پر ویڈیو شیئر کی گئی ہے جس کو احسن اقبال نے بھی ری ٹویٹ کیا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کچھ لوگ آم کے درخت کاٹ رہے ہیں، یہ ایک ایسا درخت ہے جس کو لگایا جائے تو اس کے پھلنے پھولنے میں پانچ سے آٹھ سال لگ جاتے ہیں۔سیاستدانوں اور سماجی کارکنوں کی جانب سے درختوں کی اس بے رحمانہ کٹائی پر حکام سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ آم کے باغات کی کٹائی روکی جائے ۔ سوشل میڈیا پر یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ آم کے 90 ہزار درخت کاٹے جا چکے ہیں تاہم معیشت کے سابق استاد نے دل دہلا دینے والا انکشاف کیا ہے۔ سید علی آقا کے مطابق گوگل ارتھ کی تصاویر ظاہر کرتی ہیں کہ ستمبر 2013 سے مارچ 2020 کے دوران چھ ہزار ایکڑ رقبے سے باغات کاٹے گئے ہیں جس کا مطلب ہے کہ اب تک پانچ لاکھ درختوں کا صفایا کیا جاچکا ہے۔سوشل میڈیا پر یہ دعوے بھی کیے جا رہے ہیں کہ آم کے درختوں کی کٹائی کرکے ڈی ایچ اے کی تعمیرات کیلئے جگہ خالی کی جا رہی ہے تاہم اس معاملے پر حکام کا موقف آنا ابھی باقی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…