لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک /آ ن لائن) پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ 26 مارچ کو مریم نواز کی نیب کی پیشی پر پی ڈی ایم کی جماعتیں شرکت کریں گی۔انکا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کے مستقبل کے بارے میں فی الحال ’اگر‘ کے آپشن کو استعمال نہیں کروں گا۔قبل ازیں پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکومتی اقدامات ملکی دفاع کے لیے خطرہ بن گئے،
ہم پاکستان کی آذاد ی اور خود مختاری کے ساتھ کھڑے ہیں، پی ڈی ایم کی 9 جماعتیں ایک سوچ پر متحد ہیں، باہمی رابطوں سے معاملات حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں، پیپلزپارٹی کی سی ای سی کے فیصلے کا انتظارکریں گے، ان سے کہیں گے وہ 9 جماعتوں کے فیصلے پر غور کرے، پی ڈی ایم کے اتحاد کو کسی صورت سبوتاژ نہیں ہونے دوں گا جبکہ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کسی موقع پر حکومت کو پتلی گلی سے نکلنے کی اجازت نہیں دے گی، اصولی فیصلہ ہوچکاہے کہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر ن لیگ کا ہوگا،اور اصول کے تحت تمام جماعتیں اس فیصلے کی پابند رہیں گے۔ ان خیالات کا اظہار دونوں رہنماؤں نے اتوار کو جاتی امرا میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے، حکومت نے عوام کا کچھ نہیں چھوڑا، ابھی عوام سنبھلے نہیں اور ان پر مہنگائی کا ایک پہاڑ گرا دیا گیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ حال ہی میں بجلی کو تقریباً 6 روپے مہنگا کیا گیا ہے اور مہنگائی کے حوالے سے انہوں نے چھوڑا کیا ہے، غریب آدمی کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے، آخر یہ قوم اور اس ملک کو کہاں تک پہنچانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کو خودمختار بنانے کا قانون بھی اسی میں شامل ہے جس کے تحت بین الاقوامی مالیاتی اداروں کو جوابدہ ہو سکتا ہے لیکن پاکستان کے کسی ادارے حتیٰ کہ وزیر اعظم نہ وزیر خزانہ کو جوابدہ ہو گا اور اس طریقے سے اسے آئی ایم ایف کا ذیلی ادارہ بنانے کی کوشش کی