ہفتہ‬‮ ، 06 ستمبر‬‮ 2025 

لاہور سیالکوٹ موٹروے کیس، عابد ملہی اور شفقت بگا ڈیتھ سیل میں منتقل

datetime 22  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی) لاہور سیالکوٹ موٹر وے کیس میں انسداد دہشتگردی عدالت کے فیصلے کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ۔ بتایا گیا ہے کہ موٹروے کیس میں سزا پانے والے مجرموں عابد ملہی اور شفقت بگا کے وکلاء نے فیصلے کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کے لئے اپیل تیار کر لی ہے اور آئندہ ایک سے دو روز میں اسے ہائیکورٹ میں دائر کر دیا جائے گا۔

یاد رہے کہ انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے لاہور سیالکوٹ موٹر وے کیس میں ملوث عابد ملہی اور شفقت بگا کو سزائے موت ، عمر قید ،جائیداد یں ضبط کرنے اور جرمانے کی سزائیںسنائی تھیں۔‎۔واضح رہے گزشتہ روز سانحہ موٹروے کا مرکزی مجرم عدالت میں رو رو کر معافیاں مانگتا رہا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے گزشتہ روز سانحہ موٹروے کیس کا فیصلہ سنا دیا۔ عدالت کی جانب سے دونوں مرکزی مجرمان کو پھانسی کی سزا سنائے جانے کے بعد مرکزی مجرم عابد ملہی عدالت میں جج کے سامنے رو پڑا،مجرم عابد ملہی عدالت میں رو رو کر کہتا رہا کہ مجھ سے غلطی ہوگئی مجھے معاف کر دیں۔ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل پنجاب عبدالجبار ڈوگر کے مطابق ملزمان کو جرم ثابت ہونے پر سزائے موت، یرغمال بنانے کے جرم میں عمر قید اور ڈکیتی کے جرم میں 14 سال کی قید سنائی گئی ہے۔دونوں مجرموں کو جان سے مارنے کی کوشش کا جرم ثابت ہونے پر دفعہ 440 کے تحت پانچ ،پانچ سال قید کی سزا بھی سنائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ دفعہ 337 ایف ون میں پچاس،پچاس ہزار روپے اور 337 ایف ٹو میں بھی پچاس،پچاس ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔ دفعہ 382 بی کے تحت ملزمان کی تمام جائیداد ضبط کرنے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔ ملزمان کو یہ حق بھی دیا گیا ہے کہ وہ سزا کے خلاف اپیل دائر کرسکتے ہیں۔دوسری جانب ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ نے موٹر وے کیس کے ملزمان کو کڑی سزائیں ملنے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ درندوں کو عبرتناک انجام تک پہنچانے کیلئے تیز ترین ٹرائل پر عدلیہ بھرپور ستائش کی مستحق ہے، ملزمان کی گرفتاری سے لے کر عبرتناک سزا ئیں دلوانے تک پنجاب حکومت نے متحرک کردار ادا کیا ۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت ،پولیس ، انٹیلی جنس اداروں،پراسیکیوشن اورجیل حکام کا کردار قابل ستائش ہے، ملزمان کو دفاع کا پورا حق دیا گیا ۔ عدالت نے تمام ثبوتوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے سزائیں سنائیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت درندوں کو عبرتناک اور منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گی ، ملزمان کی جانب سے اپیلوں کی صورت میں ان کی مخالفت میں بھرپور پیروی کی جائے گی ،حکومت قانونی طریقے سے درندوں کو انجام تک پہنچا کر دوسروں کیلئے عبرت کا نشان بنائے گی ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…