کراچی(این این آئی)پاکستان اسٹیل ملز سے قیمتی ساز و سامان اور اسکریپ کی چوری کے مسلسل واقعات کے بعد انتظامیہ جاگ اٹھی اور متعلقہ حکام کو شیڈز اور باہر موجود قیمتی ساز و سامان کی اسٹورز منتقلی اور حفاظت یقینی بنانے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں ، تاہم دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ اسکریپ کی اسٹورز منتقلی کے احکامات درا صل
چوروں کو بچانے اور من پسند افراد کو اسکریپ فروخت کرنے کے لیے دیئے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اسٹیل ملز میں گزشتہ چند ماہ سے چوری کے واقعات میں بے پناہ اضافہ دیکھا گیا ہے اور اسٹیل ملز سے قیمتی ساز و سامان،تار،پائپ اور دیگر اسکریپ چوری کیا جاتا رہا ہے ، جس کی مالیت کروڑوں روپے میں بنتی ہے ۔ اسٹیل ملز میں نہ صرف چور دیدہ دلیری کے ساتھ اپنی کارروائیوں میں مصروف دکھائی دیئے بلکہ ادارے کے بعض ملازمین سے موبائل فون بھی چھین لیے گئے اور تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔ اسٹیل ملز کی حدود میں غیر متعلقہ افراد کی آمد و رفت میں بھی اضافہ نوٹ کیا گیا۔ بعض افراد رکشے اور موٹر سائیکل پر بھی اہل خانہ کے ہمراہ اسٹیل ملز میں مٹر گشت کرتے دکھائی دیئے ۔ اسٹیل ملز کی انتظامیہ نے چوری کے مسلسل بڑھتے ہوئے واقعات پر قابو پانے کے لیے ایک سرکلر جاری کیا ہے ، جس میں متعلقہ حکام کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ شیڈز اور باہر پڑے اسکریپ اور دیگر قیمتی ساز و
سامان کو اسٹورز میں منتقل کیا جائے اور انہیں باقاعدہ لاک کر کے حفاظت یقینی بنائے جائے ۔ سرکلر میں مزید کہا گیا ہے کہ اسٹورز اور اہم عمارتوں کے ارد گرد جھاڑیاں اور بڑے درخت بھی جرائم پیشہ افراد کے لیے چھپنے میں آسانیاں فراہم کر رہے ہیں، لہذا ایسے مقامات پر جھاڑیاں
اور درخت صاف کرنے کے بھی انتظامات کیے جائیں۔ سرکلر میں افرادی قوت میں کمی کے باعث غیر حاضر عملے کو بھی ڈیوٹیوں پر آنے کی ہدایت کی گئی ہے تا کہ ادارے کے اثاثہ جات کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے ۔ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ سرکلر اسٹیل ملز کے
سیکیورٹی افسران اور عملے کی نااہلی پر پردہ ڈالنے کی غرض سے جاری کیا گیا ہے ۔ اسٹیل ملز شعبہ سیکیورٹی کے سربراہ اپنا زیادہ وقت کراچی سے باہر گزارتے ہیں اور ادارے میں حالیہ تمام چوریوں کی ذمہ داری ان پر عائد ہوتی ہے ۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اسکریپ کی چوری انتظامیہ کی ملی بھگت سے کی جا رہی ہے اور یہ سرکلر بھی اسکریپ کی چوری کو چھپانے اور من پسند افراد کو اسکریپ فروخت کرنے کی نیت سے جاری کیا گیا ہے ۔