منگل‬‮ ، 02 دسمبر‬‮ 2025 

بیشک مارشل لاء سے اختلافات ہو سکتے ہیں مگر مارشل لاء کے چاروں ادوار بے مثال تھے،چوہدری شجاعت کا وزیراعظم کیلئے بھی اہم پیغام

datetime 19  مارچ‬‮  2021 |

لاہور (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ق) کے صدر و سابق وزیر اعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان، سپیکر قومی اسمبلی کی سربراہی میں بننے والی کمیٹی کو عوام کے مسائل ترجیح بنیادوں پر حل کرنے کا کہیں۔اختلافات بھلا کر عوام کے بنیادی مسائل حل کرنے پر توجہ دی جائے۔بنیادی مسائل میں مہنگائی، بے روزگاری اور قیمتوں پر کنٹرول کرنا شامل ہے۔

چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ حکومت سب سے پہلے اپنی تجاویز میں یہ دیکھیں کہ مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ کیا ہے اور کیسے پیدا ہوئی اور کس نے پیدا کی اور اس کو دور کرنے کیلئے کیا اقدامات اٹھائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ باقی مسائل جن میں ووٹوں کو نوٹوں سے بچانے کیلئے اقدامات بھی شامل ہیں۔ اس پر عمل کروانے کیلئے اپنی تجاویز دیں۔ بیشک مارشل لاء سے اختلافات ہو سکتے ہیں مگر پچھلے چاروں مارشل لاء کی مثالیں دی جا سکتی ہیں۔مارشل لاء دور میں قیمتوں پر کنٹرول اور مہنگائی، بے روزگاری، شہروں میں صفائی کے پہلے دو ہفتوں میں اقدامات کیے تھے۔ جو آج بھی عوام کو یاد ہیں۔ کمیٹی کو چاہیے مہنگائی، بے روزگاری اور عوام کے دوسرے مسائل کی طرف توجہ دینے کی تجویز پیش کریں نہ کے ساری میٹنگوں میں سیاسی مسائل کی طرف توجہ دے کر وقت ضائع نہ کیا جائے اورووٹ کو نوٹ سے بچانے کیلئے اور منصفانہ الیکشن کروانے کیلئے تجویزیں دیں۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ کمیٹیاں ہمارے دور میں بھی بنتی رہی ہیں اور کمیٹیوں کی رپورٹیں آج بھی سرد خانے میں پڑی ہوئی ہیں۔ رپورٹیں محنت سے تیار کیا جاتی ہے ان پر عملدرآمد کروانے کیلئے مصلحتوں سے کام لیا جاتا ہے۔ عمران خان کو چاہیے کہ وہ وقت کا تعین کریں ورنہ یہ کمیٹی بھی کارپوریشن کمیٹی بن کے رہ جائے گی۔ ‎



کالم



فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن


اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…