ہفتہ‬‮ ، 06 ستمبر‬‮ 2025 

حکومت کا بڑا یوٹرن ، اڑان سے پہلے ہی جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ کے پر کتر دیے گئے

datetime 19  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) جنوبی پنجاب کے عوام کا احساس محرومی دُور کرنے کیلئے حکومت کے ایک بڑے اقدام کے طور پر اگست 2020ء میں قائم کیے جانے والے جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ کو لاہور سیکریٹریٹ کے ماتحت کر دیا گیا ہے۔ روزنامہ جنگ میں شائع انصار عباسی کی رپورٹ کے مطابق سرکاری ذریعے نے بتایا، ’’شاید وزیراعظم کو علم نہیں، شاید وزیراعلیٰ کو

بھی نہیں معلوم کہ کیا ہوا ہے لیکن عملاً صوبائی حکومت نے اپنے وعدے سے پیچھے ہٹنے میں ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔‘‘ ذریعے کے مطابق، اس بڑے یوٹرن کے تناظر میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری سائوتھ زاہد اختر زمان کو پہلے ہی باہر تعینات کر دیا گیا ہے جبکہ جنوبی پنجاب کے محکموں کے سیکریٹریز کو لاہور میں اپنی متعلقہ محکموں میں سیکریٹریز کا ماتحت بنا دیا گیا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ پہلے جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ کے سیکریٹریز ایڈیشنل چیف سیکریٹری سائوتھ کے توسط سے براہِ راست وزیراعلیٰ پنجاب کو رپورٹ کرتے تھے۔ جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ کا قیام پی ٹی آئی حکومت کی سیاسی چال کا نتیجہ تھا جس کا مقصد جنوبی پنجاب میں علیحدہ صوبہ بنانے کا متبادل اقدام کرنا تھا۔ یہ بات پی ٹی آئی کے انتخابی منشور کا حصہ تھی لیکن حکمران جماعت کے پاس پارلیمنٹ میں اتنی عددی طاقت نہیں کہ وہ یہ وعدہ پورا کر سکے۔ اعلیٰ سطح پر مشاورت، جس میں وزیراعظم عمران خان کی سطح پر بھی مذاکرات ہوئے تھے، کے بعد فیصلہ کیا گیا تھا کہ ایڈیشنل چیف سیکریٹری (سائوتھ پنجاب) کا ایک آزاد اور علیحدہ عہدہ تشکیل دیا جائے گا جو براہِ راست وزیراعلیٰ کے ماتحت ہوں گے۔ ایڈیشنل چیف سیکریٹری سائوتھ پنجاب کے ماتحت لاہور سیکریٹریٹ کے مساوی لانے کیلئے چند محکمے بھی بنائے گئے۔اس کے بعد قوائد و ضوابط میں بھی ترمیم کی گئی اور ان رولز میں نئے محکموں کا بھی ذکر کیا گیا

یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ ملتان میں قائم کیا جائے گا جس میں 8؍ محکمے بہالپور میں ہوں گے۔ اس کے بعد زاہد اختر اعوان کو ایڈیشنل چیف سیکریٹری مقرر کیا گیا اور انعام غنی کو جون 2020ء میں ایڈیشنل آئی جی پولیس جنوبی پنجاب لگایا گیا۔ اس کے بعد جنوبی پنجاب کے نئے محکموں کیلئے سیکریٹریز کو بھی مقرر کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 17؍ ستمبر 2020ء کو

وزیراعلیٰ نے ملتان کا دورہ کیا اور جنوبی پنجاب کے سیکریٹریز کے ساتھ اجلاس کی صدارت کی۔ اسی اجلاس میں وزیراعلیٰ نے سیکریٹریٹ کی نئی عمارت کے ڈیزائن کی منظوری دی جس کی تعمیر ملتان اور بہالپور میں ہونا تھی۔ اب جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ رولز آف بزنس (قوائد و ضوابط) میں ترامیم کا انتظار کر رہا تھا تاکہ مکمل طور پر فعال ہو سکے لیکن اچانک ہی پورا منصوبہ گزشتہ ماہ درہم برہم ہوگیا۔

21؍ فروری 2021ء کو لاہور کے مختلف محمکوں نے ’’جنوبی پنجاب کے محکموں کو اختیارات تفویض‘‘ کرنے کے حوالے سے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا جس میں جنوبی پنجاب کے محکموں کو محدود اختیارات دیے گئے جبکہ لاہور کے محکمے بحیثیت آقا برقرار رہے۔ ذریعے نے بتایا کہ نوٹیفکیشن کے ذریعے جنوبی پنجاب میں سیکریٹریز کو چند اختیارات تفویض کیے گئے۔انہوں نے واضح کیا کہ جنوبی پنجاب کے سیکریٹریز کو نچلی سطح پر تقرریوں کے اختیارات دیے گئے لیکن گریڈ 19؍ اور اس سے زیادہ کے

افسران کی تقرری اور تبادلے کے اختیارات لاہور کے سیکریٹریز نے اپنے پاس رکھ لیے۔ جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ کے کی آزادی اور خود مختاری کو قابو میں رکھنے کیلئے فیصلہ کیا گیا کہ خزانہ، پلاننگ اینڈ سروسز کے محکمے واپس لیے جائیں۔ ذریعے نے بتایا کہ نئے رولز آف بزنس میں اسی منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کیلئے کام ہو رہا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اس سے قبل کہ

جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ باضابطہ طور پر اڑان بھرے، یہ سب کچھ عملی اور قانونی مشکلات کے نام پر کیا جا رہا ہے۔ ایک ذریعے کے مطابق، ایڈیشنل چیف سیکریٹری جنوبی پنجاب زاہد اختر اعوان اس غیر متوقع یو ٹرن کی وجہ سے مایوس تھے اسلئے انہیں ٹرانسفر کر دیا گیا۔ پنجاب حکومت نے اب تک مسٹر اعوان کے متبادل کو مقرر نہیں کیا۔ لاہور سیکریٹریٹ کے ایک عہدیدار کے مطابق، چونکہ اب تک اس معاملے پر عملی مشکلات کا سامنا رہا ہے اسلئے حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ کو مرحلہ وار اختیارات تفویض کیے جائیں گے۔



کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…