منگل‬‮ ، 02 دسمبر‬‮ 2025 

’’رحمان ملک نےبے نظیر کیخلاف کونسا کیس بنا دیا تھا‘‘حیران کن دعویٰ

datetime 16  مارچ‬‮  2021 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )سینئر کالم نگا رجاوید چودھری اپنے کالم ’’یہ فیصلے ہمارے نہیں ہوتے ، پہلا حصہ ‘‘ میں لکھت ہیں کہ ۔۔۔بھٹو صاحب نے جیل میں آخری ملاقات کے دوران بے نظیر کو وصیت کی‘ آپ کی تقدیر میں وزیراعظم بننا لکھا ہے لیکن یہ یاد رکھنا آپ وزیراعظم بن کر کسی اسلامی ملک کو اپنی نیوکلیئر ٹیکنالوجی نہ دینا کیوں کہ مغربی ملک پاکستانی بم کو کڑوی گولی سمجھ کر

نگل لیں گے لیکن یہ کسی قیمت پر اسلامی بم برداشت نہیں کریں گے‘ محترمہ نے یہ وصیت پلے باندھ لی چناں چہ جب جنرل اسلم بیگ نے ان سے نیوکلیئر ٹیکنالوجی ایکسپورٹ کرنے کی اجازت مانگی تو بے نظیر نے یہ تجویز سختی سے مسترد کردی‘ واجد صاحب نے انکشاف کیا‘ بے نظیر بھٹو نے 1988ء میں شمالی کوریا اور چین سے میزائل ٹیکنالوجی حاصل کی ‘ وہ میزائل کی ڈسک اور نقشے اپنے لمبے کوٹ میں چھپا کر پاکستان لائی تھیں‘ وہ اکثر کہتی تھیں ’’میں نے اور میرے والد نے پاکستان کے لیے اتنا کچھ کیا لیکن یہ مجھ سے اب بھی خوش نہیں ہیں‘‘ اور واجد صاحب نے انکشاف کیا‘ امریکا کے صدر بل کلنٹن بے نظیر بھٹو کے ذریعے اسرائیل کو تسلیم کرانا چاہتے تھے مگر بے نظیر نے انکار کر دیا‘سردار فاروق لغاری انٹیلی جینس ایجنسی کے آدمی تھے اور انہیں پارٹی میں باقاعدہ پلانٹ کیا گیا تھا‘واجد شمس الحسن نے دعویٰ کیا رحمن ملک ایف آئی اے میں تھے اور انہوں نے بے نظیر بھٹو کے خلاف سنگا پور ائیرلائین کے طیارے کے اغواء کا جھوٹا مقدمہ بنا دیا تھا‘ بے نظیر انہیں اکثر کہا کرتی تھیں ’’رحمن سنگا پور ائیرلائین جیسی تفتیش نہ کرنا‘‘ واجد صاحب نے انکشاف کیا‘ مجھے بے نظیر کی حکومت کے خاتمے کے بعد گرفتار کر لیا گیا‘ ایف آئی اے کا ایڈیشنل ڈائریکٹر فرید خان میری تفتیش کر رہا تھا‘ وہ ایمان دار افسر تھا لیکن اسے یہ بھی معلوم نہیں تھا ہائی کمشنر کون ہوتا ہے‘ اس نے ایک دن مجھ سے پوچھا ’’سر میں نے کمشنر‘ ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر تو سنا ہے مگر یہ ہائی کمشنر کیا چیز ہوتی ہے‘‘ میں نے اس سے کہا ’’آپ یہ صدر فاروق لغاری سے پوچھو جس نے مجھے پکڑوایا ہے‘‘۔



کالم



فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن


اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…