اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )چیئرمین سینٹ کا الیکشن ہارنے کے بعد پی ڈی ایم نے پارلیمان کے ذریعے تبدیلی لانے کی امید ترک کر دی ہے ۔ پی ڈی ایم کے اندرونی ذرائع کے مطابق شکست کے بعد پارلیمانی جدوجہد کے تحت آصف علی زرداری کا حکومت گرانے سے
متعلق بیانیہ دفن ہو گیا ۔ اس حوالے سے پی ایم ایل این کے قائد میاں نواز اور مولانا فضل الرحمان نے بھی استعفے دینے پر زور اتفاق کیا ہےا ور کہا گیا ہے کہ اپنی تمام تر توجہ جارحانہ مارچ کیطرف مرکوز کی جائے ۔ گزشتہ روز پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس کی تاریخ تبدیل کردی گئی۔پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس 15مارچ کی بجائے 16مارچ کو ہوگا۔ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم جماعتوں کو اسمبلیوں سے استعفوں کی تجویز دے دی۔ مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم کے سیکریٹری جنرل شاہد خاقان عباسی سے رابطہ کیا ۔ذرائع کے مطابق مولانا نے اسمبلیوں سے استعفوں کی تجویز تمام جماعتوں سے سربراہان کو بھیجوادی۔ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں اسمبلیوں سے استعفوں کی تجویز پر بھی مشاورت کی جائیگی۔پی ڈی ایم سربراہ نے تجویز دی ہے کہ لانگ مارچ کے ساتھ اسمبلیوں سے استعفے بھی دینے چاہئیں۔انہوں نے کہاکہ استعفوں کے ساتھ ہی لانگ مارچ موثرہوسکتا ہے۔پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس کی میزبانی (ن) لیگ کرے گی۔ اجلاس منگل کو دو بجے دوپہر (ن) لیگ سیکرٹریٹ میں ہوگا۔