اسلام آباد (این این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زر داری نے کہا ہے کہ ہم جیت چکے ہیں، چیئرمین سینیٹ کا الیکشن چوری کیا گیا، پی ڈی ایم سے مشاورت کے بعد عدالت جانے کا فیصلہ کرلیا ہے ،یوسف گیلانی جیتنے کے باجود چیئرمین سینیٹ کی کرسی پر نہیں بیٹھے، جب ووٹر کی نیت ظاہر ہوچکی تو ووٹ ہوچکا ہے، 7 ووٹ ناجائز طریقے سے مسترد کیے گئے،
قومی اسمبلی اور سینیٹ بھی عمران خان کے ساتھ نہیں پی ڈی ایم کے ساتھ ہے، یہ ایک کھلا کیس ہے ہمیں امید ہے عدالتوں سے انصاف ملے گا،موجود صورتحال میں جمہوریت پسند بہت مایوس ہیں، ہم انصاف،جمہوریت اورپارلیمانی اقدار کیلئے جدوجہد کریں گے، گیلانی کے ووٹ مسترد نہ ہوتے توغفورحیدری بھی جیت جاتے،کچھ قوتیں پی ڈی ایم میں دراڑ ڈالنے کی کوشش کریں گی، پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں پراعتماد ہیں ہم نیوٹریلیٹی حاصل کرکے رہیں گے۔ جمعہ کو زرداری ہاؤس اسلام آباد میں یوسف رضا گیلانی اور دیگر پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ڈی ایم نے قومی اسمبلی اور سینیٹ دونوں میں حکومت کو شکست دی اور اس حکومت کو دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا ہے، ایک نہیں چار خفیہ کیمرے ملے جو کھلم کھلا دھاندلی کی کوشش تھی۔انہوںنے کہاکہ چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں جانبدار پریزائیڈنگ افسر نے جانبدارانہ اور غیر قانونی فیصلہ دیا، 7 ووٹ قانون کے مطابق اور درست کاسٹ ہوئے لیکن انہیں ناجائز طریقے سے مسترد کیا گیا اور یوسف رضا گیلانی جیتنے کے باوجود اپنی کرسی پر نہیں بیٹھے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ 7 ووٹ سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن کے فیصلوں کے مطابق قانونی ہیں، جب ووٹر کی نیت ظاہر ہو چکی تو ووٹ ہوچکا ہے، یہ ووٹ شامل کریں تو یوسف رضا گیلانی جیت چکے ہیں
اور چیئرمین سینیٹ بن چکے ہیں۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس ظلم کے خلاف پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی قیادت مشاورت کر رہی ہے، مریم نواز و دیگر پی ڈی ایم قیادت سے مشاورت کے بعد عدالت جانے کا فیصلہ کیا ہے، ہمارا موقف ہے کہ ہم چیئرمین سینیٹ کا انتخاب جیت چکے ہیں اور یہ الیکشن عوام کی آنکھوں کے سامنے چوری کیا گیا، ہمیں امید ہے کہ عدالت سے انصاف ملے گا
اور ہائی کورٹ ہمارے حق میں فیصلہ دے گی، عدالت سے انصاف پر مبنی فیصلہ آیا تو وہ پی ڈی ایم اور یوسف رضا گیلانی کے حق میں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ میں نے بھی عام انتخابات میں اپنے نام کے اوپر ایسے ہی مہر لگائی تھی، سیکریٹری سینیٹ نے ہمارے لوگوں کو بتایا کہ آپ ڈبے کے اندر کہیں بھی مہر لگا سکتے ہیں۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ غیر جانبداری ایک دن میں نہیں آتی، ہماری تو
کوشش اور جدوجہد ہی اس بات کی ہے کہ ہر ادارہ غیر جانبدار رہے، ہر ادارہ اپنا دائرے میں کام کرے اور پارلیمنٹ میں عوام کے فیصلے کیے جائیں۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ جمہوری اداروں میں کہیں کچھ کمزوریاں تو ہوں گی لیکن موجود صورتحال میں جمہوریت پسند بہت مایوس ہیں تاہم ہم انصاف، جمہوریت اور پارلیمانی اقدار کے لیے جدوجہد کریں گے جبکہ جمہوری اقدار کا مذاق نہ بنے اسی لیے ہم عدالت جارہے ہیں۔