جمعرات‬‮ ، 04 دسمبر‬‮ 2025 

اردو ادب کی ممتاز افسانہ نگار شمع خالد انتقال کرگئیں

datetime 10  مارچ‬‮  2021 |

راولپنڈی (این این آئی) اردو ادب کی ممتاز افسانہ نگار شمع خالد طویل علالت کے بعد دْنیا چھوڑ گئیں۔ اْن کے افسانوں میں زندگی کی شمع ہر رنگ میں جلتی تھی۔خْوب صورت ذہن اور مثبت سوچ، زندگی کی تلخ حقیقتوں کو سمجھنے میں آسانی پیدا کردیتی ہے۔کسی بھی فن سے کئی دہائیوں تک وابستہ رہنا کوئی معمولی بات نہیں ہوتی۔

راولپنڈی سے تعلق رکھنے والی شمع خالد نے اپنا قلم سے رشتہ اس وقت جوڑا تھا، جب بچے کھلونوں اور گڑیوں سے کھیل پر اپنا دل خوش کرتے ہیں۔انہوں نے زندگی کی جنگ قلم سے لڑنے کا فیصلہ کیا۔وہ اس جنگ میں ہار جیت کی پروا کیے بغیر آگے بڑھتی رہیں، انہیں شہرت اور کام یابی کا کبھی لالچ نہیں رہا۔وہ لکھتی رہیں اور آگے بڑھتی رہیں۔اس تخلیقی سفر میں اپنے پڑھنے والوں کو کتابوں کے تحائف دیتی رہیں۔شمع خالد نے ساری زندگی قلم کی آب یاری میں گزاری، پتھریلے چہرے 1985ء گیان کا لمحہ 1990ء بے چہرہ شناسائی 1995ء گمشدہ لمحوں کی تلاش 2003ء اور بند ہونٹوں پہ دھری کہانیاں نے 2007ء میں شائع ہوکر مقبولیت حاصل کی۔اْن کے فن پر اب تک 8 تھیسز اور ایک بار ایم فِل ہوچکا ہے۔ وہ کہتی تھیں کہ ابھی تک میں نے دو سو کے لگ بھگ افسانے لکھے ہیں۔ میں اکثر اپنے آپ سے سوال کرتی ہوں کہ میں نے افسانے کیوں لکھے اور دل سے جواب آتا ہے کہ اس کے علاوہ اور کیا کرتی۔ اردو ادب کی ممتاز افسانہ نگار شمع خالد طویل علالت کے بعد دْنیا چھوڑ گئیں۔ اْن کے افسانوں میں زندگی کی شمع ہر رنگ میں جلتی تھی۔خْوب صورت ذہن اور مثبت سوچ، زندگی کی تلخ حقیقتوں کو سمجھنے میں آسانی پیدا کردیتی ہے۔کسی بھی فن سے کئی دہائیوں تک وابستہ رہنا کوئی معمولی بات نہیں ہوتی۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…