وزیراعظم کی قومی اسمبلی میں بھاری اکثریت ثابت، حکومت کے خاتمے کیلئے اپوزیشن کے پاس دو آپشنز رہ گئے

6  مارچ‬‮  2021

اسلا م آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لے کر بھاری اکثریت ثابت کردی ہے، انہوں نے 178 ووٹ حاصل کئے۔ حکومت کے خاتمے کے لئے اس وقت اپوزیشن کے پاس دو آپشنز رہ گئے ہیں۔ معروف صحافی کامران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ

وزیراعظم عمران خان پاکستان کے منختب آئینی جمہوری سربراہ ہیں قومی اسمبلی نے ان پر بھرپور اعتماد کا ووٹ دے دیا، اپوزیشن عمران خان حکومت کو ختم کرنے کا جمہوری آئینی قانونی حق کھو بیٹھی، اب 2023ء الیکشن کا انتظار کرے یا اسمبلی سے ان کے خلاف عدم اعتماد ووٹ حاصل کرے۔ اپنے ایک اور ٹوئٹ میں کامران خان نے کہا کہ فیصلہ ہو گیا! بدھ سینٹ الیکشن میں عظیم ووٹ منڈی لگی ثابت ہو گیا کیونکہ پی ٹی آئی اس کے اتحادیوں میں ایک بھی رکن جس نے بدھ کوحفیظ شیخ کی مخالفت یوسف رضا گیلانی کی حمایت میں ووٹ دیا، آج عمران خان کی مخالفت حکومت مخالفت میں ضمیر کی آواز پر کھڑا نہیں ہوا آج عمران خان کو اتحادیوں کے 100 فیصد ووٹ ملے۔واضح رہے کہ سینٹ میں اسلام آباد کی نشست پر اپ سیٹ شکست کے بعد وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرلیا، 178 اراکین نے وزیراعظم پراعتماد کا اظہار کیا،ایوان کا اعتماد حاصل کرنے کے لیے 172 ووٹ درکار تھے۔قومی اسمبلی کا خصوصی اجلاس دن سوا 12بجے شروع ہوا اور تلاوت کلام پاک اور نعت رسول ؐمقبول پیش کی گئی جس کے بعد قومی ترانا پڑھا گیا۔وزیراعظم کے اعتماد کے ووٹ کے ایک نکاتی ایجنڈے پر ہونے والے اجلاس میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی ایوان میں قراداد پیش کی۔قرارداد میں کہا گیا کہ یہ ایوان اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان پر اعتماد بحال کرتی ہے جیسا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 91 کی شق (7) کے تحت ضروری ہے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…