کراچی(این این آئی)تحریک انصاف کے سینیٹ ٹکٹ ہولڈر سیف اللہ ابڑو نے پی ٹی آئی سندھ کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعلی سندھ لیاقت جتوئی کو قانونی نوٹس بھیج دیا ہے۔سیف اللہ ابڑو نے لیاقت جتوئی کی طرف سے سینیٹ ٹکٹ 35 کروڑ میں خریدنے کے الزام پر اپنے وکیل کے ذریعے قانونی نوٹس بھجوایا۔پی ٹی آئی رہنما سیف اللہ نے کہا ہے کہ کتنے دنوں سے آپ لوگ میرے
خلاف لابنگ کر رہے ہیں۔ لیاقت جتوئی کو آج ہتک عزت کا نوٹس بھیجوں گا۔لیاقت جتوئی سے اب عدالت میں ملاقات ہوگی ۔لیگل نوٹس میں کہا گیا کہ لیاقت جتوئی نے بغیر ثبوت کے الزامات عائد کئے ہیں، وہ اپنے بیان پر معافی مانگیں یا 2 ارب روپے ہرجانہ ادا کریں۔نوٹس میں کہا گیا ہے لیاقت جتوئی کے الزامات سے سیف اللہ ابڑو کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔نوٹس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ لیاقت جتوئی 14 دن میں میڈیا پر آکر معافی مانگیں۔واضح رہے کہ لیاقت جتوئی نے الزام لگایا تھا کہ پی ٹی آئی نے سیف اللہ ابڑو کو سینیٹ کا ٹکٹ 35 کروڑ روپے میں بیچا ہے۔سابق وزیراعلی سندھ نے کہا کہ پی ٹی آئی میں تین، چار لوگوں نیاپنے من پسند افراد کو سینیٹ کی ٹکٹ دی ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیر اعلیٰ سندھ اورپاکستان تحریک انصاف کے رہنما لیاقت جتوئی نے الزام لگایا ہے کہ سیف اللہ ابڑو کو 35 کروڑ روپے کے عیوض سینیٹ ٹکٹ دیا گیا۔سابق وزیر اعلی لیاقت جتوئی اپنی ہی پارٹی کے خلاف کھڑے ہوگئے، انہوں نے الزام لگایا ہے کہ گورنر ہائوس میں سیف اللہ ابڑو کو 35 کروڑ روپے کے عیوض سینیٹ ٹکٹ دیا گیا ہے۔لیاقت جتوئی کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کو شکایت خط لکھا گیا، جس میں کہا گیا کہ ہمیں نظرانداز کیا جارہا ہے۔ پارٹی میں مسلسل نظرانداز کرنے پر راستے الگ ہوسکتے ہیں۔ ہماری تجاویز کو نظرانداز کیا گیا۔خط میں انہوں نے کہا کہ کہا جارہا ہے کہ جتوئی برادران کی قربانیاں نہیں ہیں۔ سندھ کے اہم فیصلے گورنر ہائوس کے ڈرائنگ روم میں کئے جارہے ہیں۔لیاقت جتوئی نے 26 فروری کو پارٹی رہنمائوں سمیت اپنے ساتھیوں کا اجلاس طلب کرلیا۔