اسلام آباد (آن لائن )سندھ میں پاکستان تحریک انصاف کے اپوزیشن لیڈر کی گرفتاری اور جیل میں بیہمانہ تشدد کے پیش نظروفا ق نے سندھ میں پولیس کمان تبدیل کرنے کا عندیہ دے دیا ہے وفاقی و زیر اطلاعات و نشریات نے کہا ہے کہ اگر آئی جی سندھ زیادتی کر رہے ہیں تو ہم ان کی تبدیلی پر غور کریں گے ۔ کم تعداد ہونے کے باوجود پیپلز
پارٹی کس بنیاد پر سینیٹ انتخابات میں جیت کے دعوے کر رہی ہے ۔سینیٹ الیکشن انتخابی طریقہ کار کا فیصلہ سپریم کورٹ کرے گا جبکہ تحریک انصاف نے سینیٹ انتخابات میں کرپشن کو ختم کرنے کیلئے عملی اقدامات اٹھائے۔اپوزیشن کو شفاف نظام پسند نہیں ماضی میں دھاندلی کو الیکشن آرٹ بنایا گیا۔یہ اعزاز ہمارا ہے کہ ماضی میں حکمران جماعت کا اثر اثوخ ہونے کے باوجود حالیہ ضمنی الیکشن میں سرکاری طاقت کا استعمال نہیں کیا جبکہ الیکشن کمیشن کو موجودہ حکومت نے غیر جانبدار رکھا ۔اداروں کو مستحکم کرنے کے لئے ہماری کوششیں ہیں مگر اپوزیشن نے ہمیشہ کی طرح خرابی پیدا کرنے کی کوشش کی ہے ان خیالات کا اظہار وفاقی و زیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز پریس کانفرس میں کیا ۔ انہوںنے مزید کہا کہسندھ حکومت کا رویہ ہمیں 70کی دہائی میں لے جاتا ہے اندرون سندھ میں عوام کا جان و مال محفوظ نہیں ہے ۔حلیم عادل شیخ تحریک انصاف کے ممبر ہیں اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہیں سندھ حکومت حلیم عادل شیخ کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے سندھ حکومت حلیم عادل شیخ کو نااہلیوں کی نشاندہی کرنے پر سزا دے رہی ہے سندھ حکومت اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کو فوری رہا کریحلیم عادل شیخ پر کیے جانے والے تشدد کا اخلاقی اور قانونی جواز نہیںتشدد کی سیاست مسلم
لیگ ن کا وطیرہ ہیتحریک انصاف سیاست میں تشدد کے کلچر کو ختم کر کے رہے گی انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی نے پولیس میں بھرتیاں سیاسی بنیادوں پر کی ہیں وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہتھرپارضمنی انتخابات میں تحریک انصاف کے کارکنوں کو حراساں کیا گیا انہوں نے سینیٹ الیکشن کے حوالے سے کہا کہ کم تعداد ہونے کے باوجود پیپلز پارٹی کس بنیاد پر سینیٹ انتخابات میں جیت کے دعوے کر رہی ہیپیسے
کی سیاست سے جمہوریت کو ہمیشہ نقصان پہنچا ہے جبکہ تحریک انصاف نے سینیٹ انتخابات میں کرپشن کو ختم کرنے کیلئے عملی اقدامات اٹھائے ہیں جمہوریت کے اصل ثمرات حقیقی نمائندگی سے ہی سامنے آ سکتے ہیںعوام جانتے ہیں کون کرپشن کے ساتھ اور کون شفافیت کیساتھ ہے دونوں پارٹیاں ایسے موقف پر قائم ہیں جس کا کوئی اخلاقی جواز نہیں ہے اپوزیشن کے نزدیک جو الیکشن جیت جاؤ وہ ٹھیک ہے جس میں ہار جائیں وہ غلط ہے کرپشن کے باعث سیاست کے ثمرات عوام تک نہیں پہنچ پائیں گے ۔