اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اور تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے پارری گرل دنانیر مبین کو مستقبل کی سیاست دان قرار دیاہے۔گزشتہ روز اسد عمر اور دنانیر نے کرکٹ کے ایک پروگرام میں شرکت کی۔ پروگرام میں میزبان نے دنانیر سے سوال کیا کہ آپ کو کرکٹ کا شوق ہے اور خاص کر پی ایس ایل میں کتنی دلچسپی ہے؟جس پر ‘پارری گرل’ نے جواب دیا کہ
مجھے کرکٹ کھیلنے کا بہت شوق ہے اور میں بچپن سے ہی اپنے کزنز کے ساتھ کرکٹ کھیلتی آرہی ہوں۔دنیانیر نے بتایا کہ میں ہمیشہ بیٹنگ کرتی ہوں کیونکہ مجھے بیٹنگ بالنگ سے زیادہ پسند ہے۔میزبان نے پارری گرل سے پوچھا کہ آپ آؤٹ ہونے پر شکست تسلیم کر لیتی ہیں یا بلا لے کر بھاگ جاتی ہیں؟ جواباً دنانیر نے کہاکہ میں کبھی اپنی ہار تسلیم نہیں کرتی۔دنانیر کے اس جواب پر وفاقی ویزر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ دنانیر کا مستقبل سیاست میں ہے۔۔دوسری جانب وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ آج ہم نے مشترکہ نکات پر گفتگو کی ہے اور اتحاد سے ہی مل جل کرمسائل کو حل کیا جاسکتا ہے آج کی ملاقات میں سینٹ کے انتخابات پر تفصیل سے گفتگو ہوئی تحریک انصاف کی خواہش ہے کہ سینٹ کے اننتخابات شفاف طریقے سے ہوں لیکن سندھ کی صوبائی حکومت کا رویہ غیر جمہوری ہے جس کا ہم آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے بندوبست کریں گے تحریک انصاف ایک جمہوری جماعت ہے اور اس نے ہمیشہ جمہوریت کی قدر کی ہے ایم کیو ایم پاکستان ہماری اتحادی جماعت ہے اور ہم نے ہمیشہ اعتماد کا اظہار کیا ہے۔اس موقع پر وفاقی وزیر حفیظ شیخ نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سینٹ کے الیکشن یں بڑا جوش و خروش نظر آرہا ہے لیکن اس الیکشن میں کوئی خرید و فروخت نہ ہو پوری کوشش کریں گے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کر کے کوئی بھی حکومت خوش نہیں ہوتی بلکہ مجبوری اور معاشی حالات کے سبب آئی ایم ایف سے رجوع کرنا پڑتا ہے کراچی میں اگر ملازمتیں پیدا کرنی ہے تو کاروبار کو بڑھانا ہوگا۔قبل ازیں ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادرآباد پر PTIکے وفدنے وفاقی وزیر اسد عمر کی سربراہی میں ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے ملاقات کی اس موقع پر سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان،ڈپٹی کنوینر کنور نوید جمیل، ڈپٹی کنوینر وسیم اختر، وفاقی وزیر ورکن رابطہ کمیٹی سید امین الحق، فیصل سبزواری،خواجہ سہیل منصور، زاہد منصوری موجود تھے۔ جبکہPTI کے وفد میں وفاقی وزیر خزانہ حفیظ شیخ، وفاقی وزیر میاں محمد سومرو، رکن سندھ اسمبلی فردوس شمیم نقوی ودیگر بھی موجود تھے۔