واشنگٹن(این این آئی)کرونا کی ویکسین پر کام کرنے والی فارماسوٹیکل پارٹنر کمپنیوں فائزر اور بائیو این ٹیک نے بتایا ہے کہ کمپنیوں کی جانب سے کی جانے والی ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ان کی کرونا وائرس کی ویکسین اگر عام فریزر میں رکھی جائے تو دو ہفتوں تک کارآمد رہ سکتی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق فائرز کی ویب سائٹ پر دیئے گئے ایک بیان میں کہا گیا کہ
دونوں کمپنیوں نے یہ نیا ڈیٹا ادویات پر کنٹرول کے امریکی ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کو جمع کروا دیا کہ ان کی کرونا وائرس کی ویکسین منفی 15 سے منفی 25 درجہ حرارت میں رکھی جائے تو بھی کارآمد رہ سکتی ہے۔ یہ درجہ حرارت عموما فارماسوٹیکل فریزر اور ریفریجریٹرز کے ہوتے ہیں۔یہ نئی معلومات اس حوالے سے اہم ہے کہ فائزر اور بائیو این ٹیک کی کرونا ویکسین کی ترسیل میں ایک رکاوٹ یہ تھی کہ یہ ویکسین انتہائی ٹھنڈے فریزر میں ہی کارآمد رہ سکتی تھی اور اسے مارکیٹ میں عام بکنے والے فریزر میں نہیں رکھا جا سکتا تھا۔ اس ضرورت کی وجہ سے فائزر کی ویکسین کی ترسیل کی لاگت کافی بڑھ جاتی ہے اور اسے کم ترقی یافتہ علاقوں تک پہنچانا ممکن نہیں ہوتا۔کمپنی کا کہنا تھا کہ اس نے ایف ڈی اے کو یہ معلومات جمع کروائی ہیں تاکہ اس ویکسین کی ترسیل کے طریقہ کار کو تبدیل کیا جا سکے۔ بائیو این ٹیک کے سی ای او اوگر شاہین نے ایک بیان میں کہا کہ دونوں کمپنیوں کی پہلی ترجیح یہ ہے کہ اس ویکسین کی محفوظ، موثر اور دنیا کے ضرورت مند ترین افراد تک رسائی ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ اس نئی معلومات سے ادویات فروخت کرنے والے سٹورز اور ویکسین سینٹرز کو قدرے آسانی ہو گی۔اسرائیل میں ہونے والی ایک نئی تحقیق سے یہ معلوم ہوا کہ فائزر اور بائیو این ٹیک کی ویکسین پہلی خوراک کے بعد 85 فیصد موثر ہوتی ہے۔