لاہور( این این آئی )پولیس نے لاہور سیالکوٹ موٹروے کیس کے ملزمان کیخلاف چالان عدالت میں جمع کروا دیا ،چالان دو سو سے زائد صفحات پر مشتمل ہے جس میں 40 گواہان کو شامل کیا گیا ہے ۔گواہان میں متاثرہ خاتون، مقدمے کا مدعی اور 15 پر کال کرنے والا شخص بھی شامل ہے،سانحے کے وقت موجود خاتون کے3 بچوں کو
گواہوں کی لسٹ میں شامل نہیں کیا گیا۔ چالان کے متن میں کہا گیا ہے کہ متاثرہ خاتون نے عابد ملہی اور شفقت کی شناخت پریڈ جیل میں کی،دونوں ملزمان کی شناخت پریڈ جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے کروائی گئی، متاثرہ خاتون کا 3 مرتبہ بیان ریکارڈ کیا گیا،عابد ملہی اور شفقت سے آلہ ضرب بھی برآمد کیا گیا،شفقت نے ڈنڈا بالامستری کے گھر سے برآمد کروایا،عابد ملہی نے پستول تھانہ فیکٹری ایریا شیخوپورہ سے برآمد کروایا،پولیس نے عابد ملی اور شفت بگا کا موبائل فون بھی برآمد کیا،عابد ملہی نے خاتون سے لوٹی 1 لاکھ سے زائد کی رقم خرچ کرد ی ،عابد ملہی نے خاتون کے سونے کے کڑے اور اے ٹی ایم بھی برآمد نہیں کروایا ،شفقت عرف بگا نے اقبال جرم کرلیا ہے اور دفعہ 164 کا بیان ریکارڈ کروا دیا ،شفقت عرف بگا کا بیان جوڈیشل مجسٹریٹ رحمان الٰہی نے ریکارڈ کیا،عابد ملہی نے تفتیشی کے روبرو اعتراف جرم کیا اور دفعہ 161 کا بیان ریکارڈ کروایا ،ملزمان نے بتایا جب خاتون نے انکار کیا تو بچوں کو مارنے کی دھمکی دی۔ چالان کے متن میں بتایا گیا ہے کہ عابد ملہی اور شفقت کا ڈی این اے میچ کرچکا ہے، عابد ملہی کے خون کا قطرہ گاڑی ٹوٹے شیشے سے ملا، عابد ملہی کے ڈی این اے فورٹ عباس 2013 کے واقعے سے میچ کرگیا تھا، فورٹ عباس کے مقدمے سے تفتیش کا آغاز ہوا۔ ملزمان کیخلاف جیل میں ٹرائل کا آغاز کیا جائے گا،جیل ٹرائل انسداددہشتگردی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ کریں گے ،جیل ٹرائل میں سپیشل پراسکیوٹر وقار عابد، حافظ اصغر اور عبدالجبار پیش ہوں گے۔