اسلام آباد(آن لائن)پاکستان تحریک انصاف آزاد کشمیر کے عہدیداران اورکارکنان نے 28 فروری کو اسلام آباد میں پارٹی کے پارلیمانی بورڈ کی تشکیل کے خلاف اسلام آباد میں دھرنے کا فیصلہ کرلیا۔پارٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ انتہائی راز داری سے ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ 28 فروری کو کارکنان کالی پٹیاں باندھ کر اور
کالے جھنڈے اٹھاکر پارٹی کے اس فیصلے کے خلاف آواز احتجاج کرینگے ۔ عہدیداران اور کارکنان کا خیال ہے کہ پارلیمانی بورڈ غیر متوازن اور خلاف میرٹ بنایا گیا ہے۔ پارٹی کے سیکریٹری جنرل ماجد خان ،نظریاتی کارکنوں کے رہنما راجہ مصدق سمیت بیرسٹر سلطان مخالف پارٹی کے نظریاتی دھڑے میں شامل نوجوانوں اور خواتین کو پارلیمانی بورڈ سے باہر رکھاگیاہے اور بیرسٹر کے حامیوں پر مشتمل بورڈ تشکیل دیاگیاہے۔پارلیمانی بورڈ میں شامل آزادکشمیر کے ممبران خود پارٹی ٹکٹ کے امیدوار ہیں جبکہ بورڈ ممبران بیرسٹر سلطان،خواجہ فاروق،عبدالقیوم نیازی،غلام محی الدین اور راجہ منصور کے اپنے انتخابی حلقوں سے پارٹی کے دوسرے امیدوار ٹکٹ کے خواہشمند ہیں جن کا حق اس بورڈ میں ہی ماردیا گیا ہے۔ذرائع بتا رہے ہیں دھرنا دینے والے عہدیداران اور کارکنان وزیراعظم پاکستان اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے یہ مطالبہ کررہے ہیں کہ تحریک انصاف کے ناانصافی پر مبنی اس بورڈ کو ختم کرکے نیا بورڈ تشکیل دیا جائے جو انصاف کی بنیاد پر پارٹی ٹکٹ کے لئے نامزدگی کرسکے۔ذرائع یہ بھی بتا رہے ہیں کہ دھرنے کے اس منصوبے کو دھرنے تک خفیہ رکھا جارہا ہے تاکہ بورڈ ممبران احتجاج کرنے والوں پر اثرانداز نہ ہو سکیں۔ یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی چیف
آرگنائزر سیف اللہ خان نیازی نے جمعہ کے روز آزادکشمیر کے الیکشن کے لیے پارلیمانی بورڈ تشکی دیا، پارلیمانی پارٹی بورڈ میں چیئرمین سمیت وہی عہدیداران شامل ہیں جو قبل ازیں بنائی گئی سٹیرنگ کمیٹی میں شامل تھے۔پارلیمانی بورڈ میں پارٹی کے سیکرٹری جنرل ارشد داد کو چیئرمین اور ممبران میں وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور، پارٹی کے آزادکشمیر میں صدر بیرسٹر سلطان محمود، راجہ منصور خان، خواجہ فاروق، قیوم نیازی، غلام محی الدین شامل کیا گیا ہے۔