ہفتہ‬‮ ، 26 جولائی‬‮ 2025 

کوہ پیمائی کے شوق میں جان قربان کرنیوالے محمد علی سدپارہ سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

datetime 19  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بہاولنگر(این این آئی ) کوہ پیمائی کے شوق میں جان قربان کرنیوالے محمد علی سدپارہ سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا محمد علی کو مختلف انداز میں لوگ خراج تحسین پیش کررہے ہیں محمد علی نے اپنی زندگی میں کہا تھا کہ میری خواہش ہے کہ میرا برف میں بنے ان کی یہ خواہش ان کی موت نے پوری کردی دنیا کی بلند ترین چوٹی سر کرنیوالے محمد علی دوران کوہ پیمائی راستہ بھول جانے کی

وجہ سے برف میں دب کر زندگی کی بازی ہار گئے گزشتہ روز جب ان کے مرنے کی اطلاع نشر ہوئی تو سوشل میڈیا پر انہیں مختلف انداز میں خراج تحسین پیش کیا گیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز کے ٹو پر لاپتہ پاکستانی کوہ پیماعلی سدپارہ کے بیٹے ساجد سدپارہ نے والد کی موت کی تصدیق کردی۔ گلگت بلتستان کے وزیر سیاحت راجہ ناصر خان اور علی سدپارہ کے بیٹے ساجد سدپارہ نے پریس کانفرنس کی جس میں ساجد سدپارہ نے اپنے والد کوہ پیما محمد علی سدپارہ کی موت کی تصدیق کی۔ساجد سدپارہ کا کہنا تھا کہ وہ اپنے والد کا مشن جاری رکھیں گے اور ان کا خواب پورا کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ریسکیو آپریشن پر وزیراعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاویدباجوہ اور عسکری ایوی ایشن کے بہادر پائلٹس کا بھی مشکور ہوں۔یاد رہے کہ پاکستانی کوہ پیما محمد علی سد پارہ موسم سرما میں کے ٹو سر کرنے کی مہم جوئی میں مصروف تھے اور اس مہم جوئی میں ان کے ساتھ ان کے بیٹے ساجد سدپارہ سمیت غیر ملکی کوہ پیما بھی تھے۔5 فروری کو ساجد سدپارہ آکسیجن سلنڈر میں مسئلے کے باعث واپس بیس کیمپ آگئے تھے لیکن ان کے والد محمد علی سدپارہ بیس کیمپ سے واپس نہیں لوٹے تھے۔محمد علی سدپارہ اور غیر ملکی کوہ پیما کی تلاش کے لیے پاک فوج اور دیگر اداروں نے ریسکیو آپریشن بھی کیا لیکن کوہ پیمائوں کا کچھ پتا نہیں چل سکا۔واضح رہے کہ پاکستان کے ہیرو محمد علی سد پارہ کو دنیا کی 14 بلند چوٹیوں میں سے 8 کو سر کرنے کا اعزاز حاصل تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…