اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینٹ الیکشن سے قبل ہی تحریک انصاف اور ن لیگ کے دو دو امیدوار بلامقابلہ منتخب ہو گئے، نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق کاغذوں کی جانچ پڑتال کا عمل مکمل ہو چکا ہے، ٹیکنو کریٹس کی دو سیٹوں پر تحریک انصاف کے علی ظفر اور مسلم لیگ (ن) کے اعظم نذیر تارڑ بلامقابلہ منتخب ہو گئے ہیں،
یاد رہے کہ تحریک انصاف کے امیدوار عطاء اللہ خان نے ٹیکنو کریٹ کی نشست پر کاغذات نامزدگی واپس لے لئے تھے، ان دو نشستوں کے علاہ پنجاب سے سینٹ کی دو خواتین نشستوں پر بھی ن لیگ کی سعدیہ عباس اور تحریک انصاف کی ڈاکٹر زرقاء سہروردی بلامقابلہ منتخب ہو گئی ہیں، اس طرح سینٹ کی چار نشستوں کا فیصلہ ہو گیاہے۔ دریں اثناء وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ جلسوں بیانات اور استعفوں کے بعد لانگ مارچ خالی شارٹ واک رہ جائیگا، امید ہے ان جماعتوں کے اراکین اب نء قیادت لائیں گے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک انصاف سینٹ کے انتخابات میں 28 سے 30 نشستیں حاصل کر کے سینٹ کی سب سے بڑی جماعت ہو گی، (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کی نابالغ قیادت کو احساس ہو گا کہ تیل کس بھاؤہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ جلسوں بیانات اور استعفوں کے بعد لانگ مارچ خالی شارٹ واک رہ جائیگا، امید ہے ان جماعتوں کے اراکین اب نئی قیادت لائیں گے۔دوسری جانب کستان پیپلزپارٹی کی سینئررہنماسنیٹرشیری رحمن نے کہاہے کہ پورا سینٹ الیکشن متنازع ہے، پی ٹی آئی نے منڈی لگائی ہوئی ہے۔الیکشن کمیشن سندھ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے
سنیٹرشیری رحمن نے کہاکہ فیصل ووڈاپہلے ہی نااہل ہوچکے ہیں۔ پی ٹی آئی ایک جرم کو چھپانے کے لیے پیچھے کی طرف چلی ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے پارلیمان کو بے توقیر کیا، پورا سینٹ الیکشن متنازع ہے۔ پی ٹی آئی کے ہاتھ میں ان کے ایم این اے اور ایم پی اے نہیں، منڈی تو انہوں نے لگائی ہوئی ہے۔