اسلام آباد (مانیٹرنگ + این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما مشاہد اللہ خان کی وفات کے بعد عرفان صدیقی کے سینیٹر بننے کے امکانات پیدا ہو گئے ہیں، میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے سینئر رہنماؤں نے عرفان صدیقی کو ٹکٹ دینے کی حمایت کر دی ہے اور مریم نواز نے بھی عرفان صدیقی کے حق میں ووٹ دیا ہے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے بھی عرفان صدیقی کے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے ہیں۔ دوسری جانب اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری نے ایوان بالا کے رکن سینٹر مشاہد اللہ خان کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ جمعرات کو اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر نے مرحوم کے اہلخانہ کے نام اپنے علیحدہ علیحدہ تعزیتی پیغامات میں مشاہد اللہ خان کی وفات پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مشاہد اللہ خان ایوان بالا کے ایک فعال رکن تھے، ان کی وفات سے پارلیمان ایک متحرک سیاسی رہنما سے محروم ہو گیا ہے،مرحوم کی سیاسی اور سماجی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔اسپیکر وڈپٹی اسپیکر نے اللہ تعالی سے مرحوم کی مغفرت اور پسماندگان کو اس ناقابل تلافی نقصان کو برداشت کرنے کے لیے صبر جمیل عطاء فرمانے کی دعا کی۔نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے سینیٹر مشاہد اللہ خان کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ سینیٹ آف پاکستان ایک عوامی آواز سے محروم ہو گئی ہے۔ اپنے بیان میں سینیٹر شیری رحمان نے سوگوار لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا اور کہاکہ سینیٹر مشاہد اللہ کے انتقال کا سن کر شدید افسوس ہوا، سینیٹر مشاہد اللہ کا انتقال پاکستان کی سیاست اور پارلیمان کا بہت بڑا نقصان ہے۔شیری رحمان نے کہاکہ سینیٹ آف پاکستان ایک عوامی
آواز سے محروم ہو گئی ہے، سینیٹر مشاہد اللہ کی سینیٹ میں شدید کمی محسوس کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ اللہ تعالیٰ سینیٹر مشاہد اللہ کے درجات بلند عطا فرمائے، آمین۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر رحمن ملک نے اپنے بیان میں کہاکہ سینیٹر مشاہداللہ خان کی ووفات کا سن کر دلی دکھ و افسوس ہوا، سینیٹر مشاہداللہ خان کے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں، اللہ تعالی مرحوم سینیٹر مشاہداللہ خان کی درجات بلند اور غمزدہ خاندان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ انہوں نے کہاکہ مرحوم کی دبنگ تقاریر، سیاسی اور عوامی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جاینگے۔