کراچی(این این آئی،مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیر اعلی سندھ لیاقت جتوئی نے پی ٹی آئی چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے،ذرائع کے مطابق لیاقت جتوئی کے فیصلے کے بعد خیرپور ناتھن شاہ میں پی ٹی آئی قیادت نے بھی مستعفی ہونے کا عندیہ دیاہے ۔ذرائع کے مطابق لیاقت جتوئی نے اپنے قریبی
ساتھیوں کا اجلاس طلب کرلیاہے، حتمی اعلان آئندہ ساتھیوں سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔یاد رہے کہ اس سے قبل رکن سندھ اسمبلی شہریار شر بھی پارٹی سے ناراض ہیں، شہریار شر نے سینیٹ انتخابات میں ووٹ نہ دینے کا اعلان کر دیا۔شہریار شر نے نظرانداز ہونے پر تحریک انصاف سے راہیں جدا کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ شہریار شر کچھ عرصے سے پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ رابطے میں ہیں،شہریار شر کو پیپلز پارٹی کی جانب سے حلقے کا دوبارہ ٹکٹ ملنے کا بھی گرین سگنل مل گیاہے ۔ دریں اثنا فیصل واوڈا کو سینیٹ کا ٹکٹ دینے پر عبدالشکور شاد بھی پارٹی سے ناراض ہوگئے۔پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی عبدالشکور شاد نے انتہائی قدم اٹھانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا فیصل واوڈا کا ٹکٹ واپس نہ لیا گیا تو وہ ووٹ کاسٹ نہیں کریں گے۔اِدھر سیف اللہ ابڑو کے خلاف دیہی سندھ کے رہنمائوں نے محاذ بنا لیا، لیاقت جتوئی، مبین جتوئی اور دیگر نے گورنر سندھ عمران اسماعیل کو خط لکھ دیا، کہا کہ سیف ابڑو کرپشن میں ملوث، نیب میں کیسز ہیں۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت نے بھی کہاہے کہ سینیٹ الیکشن میں حفیظ شیخ کو ووٹ نہیں دوں گا۔