صوابی (آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کے بانی رہنما اور پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کے پٹیشنر اکبر ایس بابر نے انکشاف کیا ہے کہ وزیراعظم کے ایک معتمد خاص نے رابطہ کرکے پیشکش کی ہے کہ وہ فارن فنڈنگ کیس سے دستبردار ہو جائیں جس کے بدلے انہیں ان کی پسند کا کوئی بھی حکومتی یا پارٹی کا عہدہ دینے کے لیے تیار
ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے اتوار کو ٹوپی، صوابی میں پاکستان تحریک انصاف کے نظریاتی رہنماؤں اور کارکنان کے پہلے مشاورتی اجلاس سے خطاب میں کیا۔ اکبر ایس بابر نے کہا کہ چند ہفتے قبل وزیراعظم عمران خان کے ایک انتہائی قریب شخص نے انہیں ٹیلی فون کیا اور سات منٹ تک گفتگو کی جس میں وزیراعظم کی طرف سے انہیں یہ پیشکش پہنچائی گئی کہ اگر وہ فارن فنڈنگ کیس واپس لے لیں تو بدلے میں انہیں چیئرمین سینیٹ بھی بنایا جاسکتا ہے یا ان کی پسند کا کوئی بھی حکومتی یا پارٹی عہدہ انہیں دینے کے لیے تیار ہیں۔ اکبر نے کہا کہ انہوں نے یہ پیشکش مسترد کردی اور یہ پیغام دیا کہ وہ اپنے کسی ذاتی مفاد یا حکومتی یا پارٹی کے عہدے کے لیے میدان میں نہیں نکلے۔ ان کا مقصد پارٹی کا نظریاتی قبلہ درست کرنا اور اسے چوروں سے پاک کرکے پارٹی کے حقیقی اور نظریاتی منشور کو رائج کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ تحریک انصاف نہیں جس کی بنیاد ہم نے رکھی تھی اور جس کا مقصد ملک میں حقیقی تبدیلی لا کر عوام کی توقعات کو پورا کرنا تھا۔ ہمارا مقصد یہ تھا کہ عوام کو مہنگائی، بے روزگاری، معاشی و دیگر مسائل اور ظلم و استحصال سے نجات دلائیں، ملک میں انصاف کا بول بالا ہو، عوام کو لوٹ مار، کرپشن، بدعنوانی، بد انتظامی اور ناانصافی سے نجات دلائیں۔ انہوں نے کہا کہ آج تحریک انصاف
نااہلی، نالائقی، بدعنوانی اور پیسے کے بدلے حکومتی اور پارٹی عہدے بیچنے والی جماعت بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تبدیلی صرف تحریک انصاف کے رہنماؤں کے بینک اکاؤنٹس میں آئی ہے جبکہ ملک اور عوام کو صرف تباہی ملی ہے۔ سینٹ کے ٹکٹ کروڑوں روپے میں ان لوگوں کو بیچے جا رہے ہیں جن کا پارٹی اور اس کے نظریے
سے کوئی تعلق نہیں۔ تحریک انصاف سرمایہ داروں کی جماعت بن چکی ہے جس نے اپنا نظریہ چند ٹکوں کی خاطر بیچ دیا ہے۔ اکبر ایس بابر نے کہا کہ تحریک انصاف نے قوم سے وعدہ کیا تھا کہ ہم میرٹ پر چلیں گے، باصلاحیت، ایماندار اور قابل لوگوں کو آگے لائیں گے لیکن جن لوگوں کو عمران خان نے اہم عہدے دیے، وہ کریانہ سٹور
چلانے کے قابل نہیں۔ عمران خان نے جس طرح آئینی عہدوں کو بے توقیرکیا، ایسی سنگین مثال پہلے نہیں ملتی۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے عمران خان کے ماتحت پی ٹی آئی کی حکومت کو حالیہ دور کی کرپٹ ترین حکومت قرار دیا ہے جس کے بعد عمران خان کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دینا چاہئے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ
آنے کے بعد عمران خان اور ان کی حکومت کا اقتدار میں رہنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہا کیونکہ جو پارٹی معاشرے سے کرپشن ختم کرنے نکلی تھی، وہ سب سے زیادہ خود کرپٹ نکلی۔ تحریک انصاف کے نظریاتی کارکنوں کے مشاورتی اجلاس نے کھلی کچہری کی شکل اختیار کر لی جس میں پارٹی کے نظریاتی رہنما اور
کارکنان وزیراعظم عمران خان، پارٹی کے مرکزی اور صوبائی عہدیداروں کے خلاف پھٹ پڑے اور شکایات کے انبار لگا دیئے اور پی ٹی آئی کی صوبائی قیادت خاص طور پر سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے خلاف کرپشن، اقربا پروری اور ناانصافیوں کی داستانیں بیان کرنا شروع کر دیں۔ اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ ملک
بھر میں پارٹی کے نظریاتی رہنماؤں اور کارکنان سے رابطہ کیا جائے اور ملک گیر تحریک شروع کی جائے اور پارٹی کی قیادت نظریاتی و بانی رہنما اور کارکنان سنبھالیں۔ اس وقت پر پی ٹی آئی آئی کے نظریاتی رہنما محمود خان، ضلع صوابی کے سابق جنرل سیکرٹری یوسف علی، سابق تحصیل ناظم ٹوپی یونس خان، سبیر خان، عزیز خان ایڈووکیٹ اور عارف شاہ نے خطاب کیا۔ قبل ازیں اکبر بابر جب صوابی پہنچے تو صوابی انٹرچینج سے ایک جلوس کی شکل میں انہیں اجلاس کے مقام تک لایا گیا اور بھرپور استقبال کیا گیا۔اس موقع پر اکبر بابر نے پشتو اور اردو دونوں زبانوں میں خطاب کیا۔