لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک، آن لائن)لاہور سیالکوٹ موٹروے کیس میں پولیس نے ملزمان کے خلاف چالان تیار کرلیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق چالان 100سے زائد صفحات پر مشتمل ہے جس میں 40 گواہان کو بھی شامل کیا گیا ہے ، گواہان میں متاثرہ خاتون، مقدمے کا مدعی اور 15 پر کال کرنے
والا شخص بھی شامل ہے۔ پولیس کی جانب سے تیار کردہ چالان کے متن میں کہا گیا ہے کہ عابد علی ملہی نے تفتیشی کے روبرو اعتراف جرم کیا اور دفعہ 161 کا بیان ریکارڈ کروایا ، شفقت عرف بگا کا بیان جوڈیشل مجسٹریٹ رحمان الہی نے ریکارڈ کیا جس میں شفقت نے بھی اقبال جرم کرلیا اور دفعہ 164 کا بیان ریکارڈ کروا دیا۔چالان کے مطابق ملزم عابد علی ملہی اور شفقت سے برآمدگی بھی کی گئی ، شفقت نے ڈنڈا بالامستری کے گھر سے برآمد کروایا جب کہ عابد علی ملہی نے پستول تھانہ فیکٹری ایریا شیخوپورہ سے برآمد کروایا ، پولیس نے عابد ملہی اور شفقت بگا کا موبائل فون برآمد کیا ، تاہم عابد ملہی نے خاتون سے لوٹی ایک لاکھ سے زائد کی رقم خرچ کردی ، عابد ملہی نے خاتون کے سونے کے کڑے اور اے ٹی ایم بھی برآمد نہیں کروایا ، ملزم عابدعلی ملہی نے بیان دیا کہ جب روپوش تھا اس دوران ساری رقم خرچ کردی۔دوسری جانب ایڈیشنل سیشن جج کی مقامی عدالت نے لاہور سیالکوٹ موٹروے سانحہ کے گرفتار ملزمان عابد ملہی
اور شفقت کے جوڈیشل ریمانڈ میں دو فروری تک کے لئے توسیع کردی ہے۔ جیل حکام نے دونوں ملزمان کا جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں پیش کیا۔ بتایا گیا ہے کہ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج کا ججز کانفرنس میں مصروف ہونے کے بعد دونوں ملزمان کو ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔