اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ایچ ای سی نے پاکستان میڈیکل کمیشن ایکٹ 2020 کے نفاذ کے نتیجے میں ملک میں میڈیکل تعلیم کے ضوابط کے سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق مجاز اتھارٹی نے مذکورہ قانون سازی کی تبدیلیوں کی روشنی میں میڈیکل اور ڈینٹل تعلیم
سے وابستہ معاملات پر غور کرنے کیلئے 7 رکنی عبوری کمیٹی تشکیل دیدی ہے جس کا کنوینر لیفٹیننٹ جنرل (ر)آصف ممتاز سکھیرا ، ممبر کمیشن / سابق سرجن جنرل جی ایچ کیو کو مقرر کیا گیا ہے۔روزنامہ جنگ میں سید محمد عسکری کی شائع خبر کے مطابق وزارت قومی صحت کا ایک نمائندہ، پاکستان میڈیکل کمیشن(پی ایم سی) کا نمائندہ، منیجنگ ڈائریکٹر (کیو اے اے) ، ایچ ای سی، رکن ڈائریکٹر جنرل(اے اینڈ اے) ایچ ای سی، کنسلٹنٹ (پالیسی اور قانونی امور)ایچ ای سی اور ڈپٹی ڈائریکٹر (ایکریڈیشن)ایچ ای سی شامل ہوں گے۔ کمیٹی پاکستان میڈیکل کمیشن ایکٹ 2020 اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن آرڈیننس 2002 کے تحت منتقلی، کردار اور فرائض سے متعلق اپنی سفارشات پیش کرے گی۔ کمیٹی ایچ ای سی اور پی ایم سی کے تحت پاکستان میں میڈیکل /ڈینٹل کالج کے قیام اور چلانے کے لئے منظوری کے معیارات طے کرے گی، پاکستان میں انڈرگریجویٹ میڈیکل اور ڈینٹل نصاب کی ترقی جو یونیورسٹی کی طرف سے ایم
بی بی ایس یا بی ڈی ایس کی ڈگری دینے اور تدریسی طریقہ کار کے نتیجے میں ہے۔ میڈیکل / ڈینٹل کالجوں کا معائنہ اور نتائج کا اعلان نیز معائنہ اور گھریلو ملازمت کے لئے پاکستان میں کسی بھی ہسپتال یا ادارے کو منظوری دینے کے لئے سفارشات، میڈیکل اور ڈینٹل طلبا کی رجسٹریشن،
فیکلٹی کے معیارات اور ڈھانچے (ملازمت اور فروغ) کے ساتھ ساتھ فیکلٹی رجسٹریشن کا تعین کرنا، میڈیکل اور ڈینٹل کالج کے ذریعہ خلاف ورزی کے سلسلے میں میکانزم / ایس او پی ایس تیار کرنا، موجودہ تسلیم شدہ میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کا ریکارڈ ،میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کے ذریعہ فیس اور بینک گارنٹی کی وصولی، میڈیکل جرائد کی پہچان، اگر ضرورت ہو تو ممبروں کی مشاورت سے کسی بھی اضافی امور کو شامل کیا جاسکتا ہے۔