اتوار‬‮ ، 16 مارچ‬‮ 2025 

ملک میں پہلی بار جدید ترین ٹرانسپورٹ سسٹم کا نظام وفاقی حکومت نےعوام کو بڑی خوشخبری سنا دی

datetime 10  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ کراچی میں پہلی بار جولائی 2021 میں جدید ٹرانسپورٹ کا نظام چلتا ہوا نظر آئے گا، محمود آباد نالے سے تجاوزات ہٹانے کا کام این ڈی ایم اے اس ہفتے سے شروع کردے گی، پپری تک متبادل ریلوے لائن ڈالی جائے گی،کراچی کے لوگوں کوکئی دہائیوں ان کا حق نہیں ملا، بلاول بھٹو 49 سال بعد بھی کہہ رہے ہیں ہمیں کام کیلئے وقت چاہیے،

یہ وہ لوگ ہیں جو دو سال سے عمران خان سے پوچھ رہے تھے کہ ہم نے کیاکام کیا،بلاول بھٹو کو یاد دلا رہا ہوں کہ 20 دسمبر 1971 کو ذوالفقار علی بھٹو چیف مارشل لا ایڈمنسٹریٹر بنے، جس کے ساتھ ہی سندھ اورپورے پاکستان میں پیپلزپارٹی کی حکومت بن گئی تھی۔وہ کے پی ٹی میں جدید فائرٹینڈرزکے ایم سی کے حوالے کے کرنے کے موقع پرصحافیوں سے گفتگو کررہے تھے۔اسد عمر نے کہا کہ جولائی اور اگست میں پہلی مرتبہ کراچی میں ایک جدید ٹرانسپورٹ کا نظام چلتا ہوا نظر آئے گا اور گرین لائن فعال ہو جائے گی، کراچی میں دو منصوبے ریلوے نے مکمل کرنے ہیں، کراچی سرکلر ریلوے منصوبہ اور دوسرا کراچی فریٹ کوریڈور کا منصوبہ ہے جوکے پی ٹی کو منسلک کرے گا اور پپری تک متبادل لائن ڈال دی جائے گی، جس کے ذریعے فریٹ جائے گا تاکہ کراچی میں ٹریفک کے دبا کو کم اور پورٹ میں ٹرانسپورٹ کی وجہ سے جو مسائل ہیں ان کو بھی ختم کیا جاسکے گا۔انہوں نے کہا کہ دونوں منصوبوں کے کنسلٹنٹ کو ذمہ داری گئی اور انہوں نے اپنا کام شروع کر دیا ہے اور اگلے تین سے 4 ماہ میں ان کا کام مکمل ہوجائے گا جس کے بعد ان منصوبوں کے ٹھیکے دیے جائیں گے۔کراچی کے نالوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ محمود آباد، گجر اور اورنگی کے نالوں کی صفائی اور تعمیر نو کے حوالے سے این ای ڈی کو ذمہ داری دی گئی تھی اور این ای ڈی نے اپنا کام مکمل کرلیا ہے

اور ماڈلنگ ہوچکی ہے،اس ماڈلنگ کے تحت محمود آباد سے کام شروع ہوگا اور اسی ہفتے این ڈی ایم اے اپنی ذمہ داری نبھانا شروع کرے گی اور اگلے ہفتے اس کا باقاعدہ افتتاح بھی کریں گے لیکن کام اسی ہفتے شروع ہوجائے گا۔اسد عمر نے کہا کہ لوگوں کے ذہنوں میں شکوک و شبہات ہیں لیکن جو وعدے کیے گئے تھے وہ ایک ایک کرکے پورے کیے جارہے ہیں،ان شااللہ وہ نہیں ہوگا جیسے بلاول صاحب نے

صوبے میں اپنی پارٹی کی حکومت آنے کے 49 سال بعد کہا کہ ابھی ہمیں کام کرنے کے لیے وقت درکار ہے۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کو یاد دلا رہا ہوں کہ 20 دسمبر 1971 کو ذوالفقار علی بھٹو چیف مارشل لا ایڈمنسٹریٹر بنے، جس کے ساتھ ہی سندھ اورپورے پاکستان میں پیپلزپارٹی کی حکومت بن گئی تھی،یہ وہی لوگ ہیں جو عمران خان کے وزیراعظم بننے کے دو ہفتے بعد سوال کر رہے تھے کہ عمران خان نے نیا پاکستان کیوں نہیں بنایا لیکن ایسا دیکھنے کی ضرورت نہیں ہوگی اور یہ وعدے پورے ہوتے جائیں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اچھی زندگی


’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…