اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی )ن لیگ کے سینئر رہنما خواجہ آصف کی گرفتاری پر اپوزیشن کی جانب سے شدید تنقید کی جا رہی ہے۔اسی حوالے سے سینئر صحافی حامد میر کا کہنا ہے کہ خواجہ آصف نے مسکراتے ہوئے گرفتاری دی مسکراتے ہوئے واپس آئیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ گرفتاری صاف بتا رہی ہے کہ کوئی نہ کوئی کہیں نہ کہیں انتہائی پریشان اور خوفزدہ ہے۔ دریں اثناخواجہ آصف نے کہا ہے کہ ان کی گرفتاری کے پیچھے 100 فیصد عمران خان کے مقاصد ہیں، دو ڈھائی سال سے پارٹی توڑنے کی کوشش ہو رہی ہے ،کہا جارہا ہے نوازشریف کو چھوڑدیں کیس ختم کردئیے جائیں گے،اب بہت کیس چلیں گے ، نیب کا قانون اب ایسا ہی رہے گا۔بدھ کو احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے چارج شیٹ دی گئی کہ میرے اثاثے بڑھ گئے تاہم ابھی تک نیب نے کوئی تفتیش نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ دو ڈھائی سال سے پارٹی توڑنے کی کوشش ہو رہی ہے اور نوازشریف کو کمزور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جب سے نواز شریف نااہل ہوئے ہم سب کویہی کہاجارہاہے کہ نوازشریف کو چھوڑدیں تو کیس ختم کردیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ میری گرفتاری کے پیچھے 100 فیصد عمران خان کے مقاصد
ہیں لیکن کوئی بات نہیں اوپر والا دیکھ رہا ہے، اب بہت کیس چلیں گے ، نیب کا قانون اب ایسا ہی رہے گا، میری گرفتاری کے پیچھے جس کا ہاتھ ہے بتا دیا ہے۔ دریں اثنااسلام آباد کی احتساب عدالت نے خواجہ آصف کا راہداری ریمانڈ منظور کرتے ہوئے کل تک لاہور میں متعلقہ عدالت
میں پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ بدھ کواحتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کیس کی سماعت کی ۔خواجہ آصف کو احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر کے روبرو پیش کیا گیا، جہاں نیب نے خواجہ آصف کے 2 روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا کی۔خواجہ آصف کے وکیل نے عدالت میں
کہا کہ گراونڈ آف اریسٹ ہمیں ابھی تک نہیں ملے، یہ کیس دو سال سے چل رہا ہے، 4 گھنٹے لگتے ہیں، یہ 2 روز مانگ رہے ہیں۔جج احتساب عدالت نے کہا کہ میرے پاس تو صرف راہداری ریمانڈ تک کا اختیار ہے۔اس موقع پر خواجہ آصف خود روسٹرم پر آگئے اور کہا کہ مجھے گرفتاری کی
گراونڈ نہیں دی گئی، جس پر جج محمد بشیر نے نیب پراسیکیوٹر کو ہدایت کی کہ انہیں گراونڈ آف اریسٹ دے دیں۔ دور ان سماعت عدالت نے ایک روزہ ریمانڈ منظورمنظور کرلیا،احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے حکم دیا کہ خواجہ آصف کو لاہور منتقل کیا جائے، ممکن ہو تو بدھ ورنہ کل جمعرات کو لازمی لاہور کی متعلقہ عدالت میں پیش کریں۔قبل ازیں خواجہ آصف کو صبح احتساب عدالت اسلام آباد پہنچایا گیا جس کے بعد انہیں نیب پراسیکیوشن روم میں رکھا گیا جہاں مسلم لیگ (ن)پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ، محسن شاہنواز رانجھا، مریم اورنگزیب نے خواجہ آصف سے ملاقات کی ۔