اتوار‬‮ ، 23 فروری‬‮ 2025 

اگر میری جان کو خطرہ ہوا یا مجھے کچھ ہو جاتا ہے تو اس کا ذمہ دار کون ہو گا، حامد میر کئی برسوں بعد محترمہ کے بولے گئے الفاظ سامنے لے آئے

datetime 27  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )سینئر اینکر پرسن حامد میر نے کہا ہے کہ محترمہ بے نظیر شہید بھٹو کی شہادت کو کئی برس گزر چکے ہیں ،لیکن آج بھی ایک بڑی لیڈر کے طور پر ، ایک بڑی بہن کےطور پر اور ایک ماں کے طور ان کے باتیں بار بار ہمیں ان کی یاد دلاتی ہیں ، وہ ایک بہادر لیڈر تھیں اگر چاہتی تو دہشت گردوں کے سامنے سرینڈر کر کے اپنی جان بچا سکتی تھیں لیکن انہوں نے

سرینڈر کی بجائے دہشت گردوں کی آنکھیں ڈال کر انہیں للکارا اور اپنی جان قربان کر دی ،حامد میر نے محترمہ کے ساتھ آخری ملاقات کے ھوالے سے بتایا کہ اسلام آباد میں اس ملاقات میں انہوں نے مجھے کہا کہ اگر میری جان کو کوئی خطرہ ہوتا ہے اور اگر مجھے کچھ ہو جاتا ہے تو یاد رکھنا اس کا ذمہ دار جنرل پرویز مشرف ہو گا ،اور آپ نے اس کو بے نقاب کرنا ہے ۔ جبکہ میں نے ان سے کہا ہے کہ آپ بھی احتیاط کریں کیونکہ چارسدہ میں بھی آپ پر حملہ ہوا آپ اور بھی پبلک جگہوں پر جاتیں ہیںتو بے نظیر نے مجھے جواب دیا کہ اگر میں نے احتیاط کے نام پر جلسے جلوس بند دکر دیے تو پاکستان میں جلسے جلسوس کا کلچر ہی ختم ہو جائے گا ، میں یہ ہرگز نہیں چاہتی کہ دہشتگردوں کےسامنے سرینڈر کریں ، مجھے ڈرایا جارہا ہے کہا جارہا ہے کہ آپ کی جان کو خطرہ ہے ، مجھے پر حملے بھی کروائے جارہے ہیں ، ان کا کہنا تھا کہ اگر جلسے جلوس بند کر دیے تو اس طرح تو دہشتگرد جیت جائیں گے ، میں جلسے جلوس بند نہیں کروں گی ۔ سینئر صحافی حامد میر کا مزید کہنا تھا کہ محترمہ نے بتایا کہ پرویز مشرف اور اس کے حواری اگر یہ چاہتے ہیں کہ میں پاکستان سے واپس چلی جائوں ،دوبارہ ملک چھوڑ دوں ،یہ مجھے کہتے ہیں تمہاری جان کو خطرہ ہے اس کے باوجود میں ملک نہیں چھوڑوں گی ، میں ملک میں رہ کر اپنی جان قربان کر دوں گی ، بے نظیر کے الفاظ یہ تھے کہ میرا ملک خطرے میں ہے ، جن دہشتگردوں کی وجہ سے میرا ملک خطرے میں ہے ، میں ان سے لڑنے اور اپنی جان قربان کرنے آئی ہوں ۔ اس گفتگو کے کچھ دنوں بعد محترمہ نے دہشتگردوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اپنی جان قربان کر دی ۔

موضوعات:



کالم



ازبکستان (مجموعی طور پر)


ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…