اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )عوام کی زندگی خطرے میں ڈال کر کچھ حاصل نہی ہو گا ، این آر او پھر بھی نہیں ملنا ، یہ بات ذہن نشین کر لیں ۔ تفصیلات وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیمو کریٹ موومنٹ کی بوکھلاہٹ اور حواس باختگی آج عیاں تھی ، عوام نے سیاسی میدان میں چوروں کو مسترد کر دیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ پرچی پر آنے والا ٹولہ جمہوریت کی بات کیسے کر سکتا ہے ؟
فضل الرحما ن بھی بے نقاب ہو گئے ہیں ، جے یو آئی رہنمائوں نے ان کے بیانیے مسترد کر دیا ، ابھی تک تو انہوں نے اپنے فرنٹ مینوں ، داماد اور ڈیزل لائسنس کا جواب بھی نہیں دیا ۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان نے بھرپور کوشش کررہے ہیں انہیں اور پی ڈی ایم میں شامل سیاسی چوروں کا این آر او مل جائے لیکن یہ بات کان کھول کر سن لیں وزیراعظم عمران خان نے ملک کا پیسہ لوٹنے والوں کو نہیں چھوڑنا اور این آر او کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ واضح رہے کہ مولانا شیرانی کےردعمل کے بعد جے یو آئی(ف) میں اختلافات شدت اختیار گئے ، مزید رہنمائوں نے مولانا شیرانی کی حمایت کا اعلان کر دیا ۔جے یو آئی کے ارکان میں اختلاف شدت اختیار کر گئے ، مولانا شجاع الملک اور مولانا گل نصیب نے بھی مولانا شیرانی کی حمایت کر دی ، جے یو آئی کی تنظیم اور رکنیت سازی میں خیانت کی گئی ہے ،تفصیلات کے مطابق جے یو آئی رہنمائوں نےکہا ہے کہ پارٹی سازی میں خیانت سے کام لیا گیا ہے ،نظریاتی کارکناںن کو نظر انداز کیا جارہا ہے ، جے یو آئی کے سلیکٹڈ ہیں ۔مولانا شجاع نے کہا ہے کہ اخترشیرانی کو ن لیگ کے بیانیے پر تحفظات تھے ، جس کی وجہ سے انہیں فارغ کیا گیا ، ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ڈی ایم میں لوگ کے جمع ہونے کی وجہ نیب کا احتساب ہے ۔ مولانا گل نصیب کا کہنا تھا کہ جمعیت میں اب ٹکٹ نظریئے،کردار کی بنیاد پر نہیں دیئے جاتے ۔