کراچی(این این آئی)پی آئی اے سے ملازمین کی تعداد 50فیصد سے مبینہ کم کرنے کیلئے عملدرآمد شروع کردیا گیا، اس حوالے سے ذرائع نے بتایاکہ رضاکارانہ علیحدگی سکیم سے 473ملازمین استفادہ کر چکے ہیں۔ذرائع کے مطابق پی آئی اے میں افرادی قوت کو عالمی معیار
کے مطابق لانے کے لیے اقدامات تیزی سے جاری ہیں،15 دسمبر تک رضاکارانہ علیحدگی سکیم سے 473ملازمین فائدہ حاصل کرچکے ہیں۔ذرائع کے مطابق پی آئی اے میں 7 اگست سے VSS اسکیم شروع کی گئی تھی،جس کیلئے حکومت پاکستان نے 12ارب روپے سے زائد رقم پی آئی اے انتظامیہ کو مہیا کردی ہے،سکیم کے تحت 3500ملازمین کوکورونا کے سبب ہوابازی کو درپیش مشکلات کے باوجود ایک باعزت رقم کیساتھ رخصت ہونے کا موقع فراہم کیا گیا۔دوسرے مرحلے میں انجینئرنگ، فوڈ سروس، ٹیکنیکل گرائونڈ سروس، پی ای سی اورسپیڈ ایکس کو ان کے 4000ملازمین سمیت الگ کرکے قانون کے مطابق جے وی کیا جائے گا،اس طرح تقریبا 7000 سے 8000 ملازمین کو گھر بھیجنے کا مرحلہ شروع کیا گیا ہے،اس کے ساتھ ساتھ انتظامیہ تمام ڈسپلن کیسوں کو تیزی سے منطقی انجام پر پہنچانے کے ساتھ ساتھ کارکردگی کی بنیاد پر بہت سارے ملازمین کو جبری ریٹائر کرنے کی تیاری مکمل کر چکی ہے۔ذرائع نے
بتایاکہ ملازمت سے رضاکارانہ علیحدگی اسکیم کے بعد کارکردگی کی بنیاد پر مبینہ طور سے لازمی ریٹائرمنٹ اسکیم کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔اسکیم کے تحت ملازمین کا نظم و ضبط اور ان کی کارکردگی سامنے رکھی جائے گی، ری اسٹرکچرنگ پلان کے تحت ملازمین کی تعداد کم کرکے7ہزار500 کی جائے گی، ری اسٹرکچرنگ کے تحت پی آئی اے کو کور
اور نان کور دو درجات میں تقسیم کیا جائے گا۔نان کور درجہ میں شعبہ انجینئرنگ مرمت و بحالی کا شعبہ اور کچن پر مشتمل ہوگا، کور درجہ میں شعبہ مارکیٹنگ، ایچ آر فنانس، فلائٹ سروسز اور پروکیورمنٹ شامل ہیں۔پی آئی اے ذرائع نے بتایاکہ ری سٹرکچرنگ پلان کے تحت ایئر لائن 2021میں 6نئے جہاز اپنے بیڑے میں شامل کریگی جس کے بعد بیڑے میں شامل جہازوں کی مطلوبہ تعداد35ہوجائیگی، عملہ کی تعداد کم ہونے کے بعد 2021سے پی آئی اے کے اخراجات میں کمی آجائیگی۔