جمعرات‬‮ ، 02 اکتوبر‬‮ 2025 

کشکول توڑنے کے دعوے داروں نے کشکول کو بڑا کرکے رواں سال کتنا زیادہ قرضہ لے لیا، تہلکہ خیز دعویٰ

datetime 16  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ(این این آئی) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا ہے کہ کشکول توڑنے کے دعوے داروں نے کشکول کو بڑاکرکے رواں سال ساڑھے دس ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضے لیے ناکام حکومت نے معیشت گروی رکھ کر ملک کو بین الاقوامی سودی اداروں کامستقل غلام بنادیا ہے حکومت اور اپوزیشن قومی مسائل کے ذمہ دار ہیں جبکہ عوام بے یارو مدد گار غربت

اور مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں ۔حکومتوں کی لوٹ مار سے ثابت ہوگیا ہے کہ ان لٹیروں کو عوامی مسائل سے کوئی سروکار نہیں ۔ انہوں نے کہاکہ حکمرانوں واسٹیلشمنٹ نے سقوط ڈھاکہ سے کچھ نہیں سیکھا ۔ ملک وملک سے باہر ملک وملت دشمن آج بھی پاکستان کے دشمنی میں سب سے آگے ہیں ۔مخلص لوگوں کا ساتھ دیکر ملک وملت کو ترقی وخوشحالی کی راہ پر گامزن کیا جائے دنیا ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور ہمارے اختیاررکھنے والے نااہل ناکام قوتوں کی وجہ سے ایک دفعہ ملک دولخت ہوا اب بدعنوانی ولوٹ مار اور بے حسی کی وجہ سے معاشی تباہی وبربادی کاشکار ہے آستین کے سانپوں نے تباہی وبربادی کا بازار گرم کر کررکھا ہے ۔موجودہ حکومت اور ان کے بڑے دعوئوں کے برعکس ان نااہل ناکام حکمرانوں نے رواں سال ساڑھے دس ارب ڈالر جبکہ پچھلے سال ساڑھے آٹھ ارب ڈالر قرضہ لیا تھا ۔یوں اس نے قرض لینے کا اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا ۔ وزیراعظم کشکو ل توڑنے کے دعوے کرتے تھے اور ماضی کے حکمرانوں کو آئے روز کوستے تھے لیکن خود مسند اقتدار پر بیٹھنے کے بعد انہوںنے ریورس گیئر لگالیا ۔ جس کی وجہ سے ملک معاشی طور پر تباہ وبرباد ہوا عوام دووقت کے کھانے کیلئے ترس رہے ہیں زرعی ملک اجناس دیگر معاشی طور پر کمزور ممالک سے برآمد کر رہے ہیں ۔اگرمعیشت اسی طرح تباہی کے راستے پر گامزن رہی اوربھاری سودی قرضوں کا پہاڑ بلند ہوتا گیا

تو خدا نخواستہ سارے ملک کو غیر ملکی اداروں کو گروی رکھ کر بھی جان چھوٹنے والی نہیں ۔اسلامی قیادت ہی ملک کو تباہ وبربادی سے بچاسکتے ہیں ۔ معیشت وسیاست کو اسلامی اصولوں کے مطابق ڈھالناہوگا۔ حکمران اپنی عیاشیوں لوٹ مار شاہ خرچیوںکے لیے قرض لے رہے ہیں اور سودی نظام کی زنجیروں میں عوام کو جکڑ رہے ہیں اور اسی قرض کو ادائیگی کیلئے پریشان حال عوام کا

گردن پیش کیا جائیگا۔ یہی وجہ ہے کہ غربت و بے روزگاری کے عذاب سے جان نہیں چھوٹ رہی ۔ حکمرانوں کو اپنی پالیسیوں کا رخ اپنی جیبیں بھرنے کی بجائے عوامی مفادات کی جانب موڑناہوگا ۔ لوگوں کے لیے دو وقت کا کھانا افورڈ کرنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہوچکاہے ۔ ادارے زوال کی جانب سفر کر رہے ہیں ۔عوام نے سب کو آزما لیا اب جماعت اسلامی رہ گئی ہے انشاء اللہ جماعت اسلامی قوم وملت کو تباہی وبربادی سے بچاکر دم لیگی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…