اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی اور اینکرپرسن حامد میر نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو وفاقی وزرا کہتے تھے کہ ن لیگ میں سے ش لیگ نکلے گی ان کے دعوے تو غلط ثابت ہوئے ہیں۔شہبازشریف اور مریم نواز ملاقات میں بہت سی اہم باتیں ہوئی ہیں،
چچا اور بھتیجی دونوں ایک پیج پر آچکے ہیں، میری خواجہ آصف سے بات ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ ہم تمام فیصلوں پر آن بورڈ ہیں، ن لیگ میں بظاہر کوئی اختلافات نظر نہیں آتے، ن لیگ استعفے دینے پر تیار ہے، حالانکہ ن لیگ عمران خان کا استعفیٰ لینے نکلی تھی لیکن اب خود استعفے دینے پر لگی ہے، لاہور جلسہ بہت اہم ہے، بلاول بھٹو کی آئیسولیشن ختم ہو چکی ہے او ر انہوں نے سیاسی ملاقاتیں بھی شروع کردی ہیں، ممکن ہے کہ وہ کل پی ڈی ایم کے اجلاس میں بھی شرکت کریں،انہوں نے دعویٰ کیا کہ آنے والے دنوں میں سیاسی درجہ حرارت بڑھنے سے کچھ زیادہ ہونے والا ہے،ن لیگ نے قبل از وقت سخت رویہ اختیار کرلیا ہے، میری اطلاعات کے مطابق نوازشریف اور آصف زرداری کے درمیان کم از کم 4ملاقاتیں ہو چکی ہیں لیکن ان میں استعفوں پر کوئی اتفاق نہ ہو پایا،اپوزیشن تحریک عدم اعتماد بھی لیکرآتی ہے تو مجھے نہیں لگتا کہ یہ کامیاب ہو نگے،انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ اسلام آباد میں دھرنے پر اتفاق ہو چکا ہے، اب صرف عمران خان کے استعفے کا مطالبہ نہیں ہوگا بلکہ دو تین اور شخصیات کے نام بھی سامنے آئیں گے جس سے حالات خراب ہو جائینگے۔نیشنل ڈائیلاگ کی بات کرنے والوں کو پتہ نہیں کہ پس پردہ کیا کچھ ہو رہا ہے۔