منگل‬‮ ، 30 ستمبر‬‮ 2025 

پاکستان میں قدرتی گیس نایاب ،ایل پی جی کی قیمت میں مزید اضافہ

datetime 30  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)پاکستا ن میں قدرتی گیس نایاب ہو گئی ہے۔بین الاقوامی مارکیٹ کو مدِ نظر رکھتے ہوئے اوگرا نے ایل پی جی کی قیمت میں 2روپے فی کلو اضافہ۔ماہ دسمبر 2020 کیلئے ایل پی جی کی قیمت میں اضافے کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا۔اوگرہ نے ایل پی جی2روپے فی کلو،گھریلو سلنڈ23روپے اور کمرشل سلنڈرکی قیمت88 روپے، سرکاری پیداواری قیمت میں 1658روپے

میٹرک ٹن، اضافہ کے بعد اوگرہ نے ماہ دسمبر کیلئے نئی قیمتیں جاری کر دیں۔اب ایل پی جی130روپے فی کلوکی جگہ 132روپے فی کلو، گھریلو سلنڈر1530روپے کی جگہ 1553روپے اور کمرشل سلنڈر5888 روپے کی جگہ 5976روپے،پیداواری قیمت71177کی جگہ72835روپے ملک بھر میں دستیاب ہو گی۔عالمی مارکیٹ میں CP $437 سے بھر کر$457 تک پہنچ گئی۔ اس سال تقریبا603,997 لوکل پروڈکشن اورتقریبا 360,285 میٹرک ٹن ایل پی جی امپورٹ ہوئی۔JJVL جام شورو جوائنٹ وینچر کی بندش سے حکومت کو گزشتہ 6 ماہ میں تقریبا 2ارب روپے کے نقصان کا سامنا اور عوام کو مہنگی گیس خریدنا پڑی۔ حکومت سے مطالبہ ہے کہ نقصان سے بچنے کیلئے فوری طور پر JJVL چلایا جائے اور ایل پی جی پر لگے لیوی ٹیکس سمیت تمام ٹیکسوں کا خاتمہ کیا جائے۔ ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی ایشن پاکستان کے چیئرمین عرفان کھوکھرنے کہا کہJJVL جام شورو جوائنٹ وینچر کی بندش سے حکومت کو گزشتہ 6 ماہ میں تقریبا 2ارب روپے کے نقصان کا سامنا اور عوام کو مہنگی گیس خریدنا پڑی۔ حکومت سے مطالبہ ہے کہ نقصان سے بچنے کیلئے فوری طور پر JJVL چلایا جائے ایل پی جی واحدسستا فیول ہے جو کہ قدرتی گیس کی کمی کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ملک بھر میں قدرتی گیس کی قلت میں اضافہ ہو رہا ہے جو کہ سردیوں میں مزید سنگین ہو جائے گی کہ کھانا

پکانا بھی مشکل ہو جائے گا۔ اس سے لپٹنے کے لیے حکومت کو فوری اقدمات کی ضرورت ہے۔ناقص پالیسی اور ٹیکسس کی بھرمار نے ایل پی جی صنعت پر منفی اثرات رونما کیے ہیں۔ ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز چھ ارب سے زائد ٹیکس دیتے ہیں۔ایل پی جی پر لگے بے جا ٹیکسیس کا خاتمہ کیا جائے۔ آٹو گیس کی پالیسی میں نرمی کی جائے۔

موضوعات:



کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…