نیویارک، مقبوضہ بیت المقدس (این این آئی)ابو ظبی کے ولی عہد اور اسرائیل کے وزیراعظم کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کردیا گیا۔اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور ولی عہد محمد بن زاید النہیان کی نامزدگی کی درخواست نوبیل انعام کمیٹی میں جمع کرا دی گئی ہے۔
نوبیل امن انعام کی نامزدگی دونوں ممالک میں سفارتی تعلقات بحال کرنے پر کی گئی ہے۔اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو اور ابو ظبی کے ولی عہد محمد بن زاید النہیان کو نوبیل امن انعام یافتہ لارڈ ڈیوڈ ٹرمبل نے نامزد کیا ہے۔ناردرن آئرلینڈ کے سابق فرسٹ منسٹر لارڈ ڈیوڈ ٹرمبل کو 1998 میں نوبیل امن انعام دیا گیا تھا۔دریں اثنا اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ وہ بہت جلد بحرین کا دورہ کریں گے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس میں بتایا جارہا ہے کہ نیتین یاہو نے بتایاکہ وہ بہت جلد بحرین کا دورہ کریں گے۔ نیتن یاہو نے کہا کہ ان کی بحرین کے کراؤن پرنس سے سلمان بن حماد آل خلیفہ سے ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی ہے جو نہایت دوستانہ تھی۔بحرین کے کراؤن پرنس سلمان بن حماد آل خلیفہ اس وقت وزیراعظم بھی ہیں۔وہ اس منصب پر بحرین کے سابق وزیر اعظم شیخ خلیفہ بن سلمان ال خلیفہ کے 84 برس کی عمر میں انتقال کے بعد فائز ہوئے۔واضح رہے کہ ایک روز قبل اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو اور سعودی عرب کے ولی
عہد محمد بن سلمان کے درمیان خفیہ ملاقات کا انکشاف ہوا تھا۔بعدازاں ریاض سے جاری ایک بیان میں سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا تھا کہ سعودی ولی عہد سے اسرائیلی حکام کی ملاقات کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو
نے اپنے دورہ سعودی عرب کی خبر پر تبصرے سے گریز کیا۔خیال رہے کہ گزشتہ ماہ اسرائیل اور بحرین نے ایک معاہدے پر دستخط کرکے باضابطہ سفارتی تعلقات کا آغاز کردیا،اس طرح ایران میں اسلامی انقلاب کے بعد بحرین اسرائیل کے ساتھ امن کی طرف بڑھنے والا چوتھا عرب ملک بن گیا ہے۔بحرین کے دارالحکومت منامہ میں اسرائیلی اور امریکی عہدیداروں کے وفد کے دورے کے بعد اس معاہدے پر دستخط ہوئے،اس سے قبل بحرین کے وزیر خارجہ نے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے مابین ‘ابراہیم معاہدے’ پر دستخط کے دوران امریکہ کا دورہ کیا تھا۔