ہفتہ‬‮ ، 22 فروری‬‮ 2025 

بچوں کا قیمتی تعلیمی سال ضائع ہوچکا، حکومت تعلیمی اداروں کی مزید بندش سے گریز کرے، نیشنل ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ سکولز پاکستان نے بھی حکومتی فیصلے کی مخالفت کر دی

datetime 22  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آن لائن )نیشنل ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ اسکولز پاکستان کے شریک چیئرمین معروف تعلیمی شخصیت ملک محمد عمران نے کہاہے کہ طویل لاک ڈاون سے پہلے ہی تعلیمی ادارے تباہی کا شکار جبکہ بچوں کا قیمتی تعلیمی سال ضائع ہوچکاہے، حکومت تعلیمی اداروں کی مزید بندش سے گریز کرے اور کہاہے کہ نجی تعلیمی ادارے واحد جگہ ہیں جہاں ایس او پیز پر مکمل عمل

ہورہاہے اور بچے زیادہ محفوظ ہیں انہیں بند کرنے سے کرونا میں کمی کی بجائے یہ وبا مزید پھیلنے کاخدشہ ہے۔ گزشتہ روز یہاں سے جاری بیان میں ملک محمد عمران کا کہنا تھاکہ کورونا وبا سے بچاؤ کے لیے حکومتی اعلان کردہ ایس او پیزپر سختی سے عمل پیرا تعلیمی اداروں کو بند کرنے سے وائرس کنٹرول کرنے میں مدد نہیں ملے گی بلکہ وائرس کے پھیلاؤ میں شدت آسکتی ہے۔ لوگ گھروں میں رہنے کی بجائے سیروسیاحت اور دیگر سوشل مصروفیات کے لئے نکل پڑتے ہیں اور وہاں Sop’s پر عمل درآمد نہ ہونے کے باعث کورونا وبا شدت اختیار کر سکتی ہے۔ملک محمد عمران کا کہنا تھاکہ تعلیمی اداروں کی طویل بندش سے پہلے ہی ناقابل تلافی تعلیمی و مالی نقصان ہوچکاہے، نجی تعلیمی ادارے حکومتی اعلان کردہ ایس او پیز پر مکمل عمل کررہے ہیں۔آن لائن سسٹم پر بھی عمل کرنا اس لیے ناممکن ہے کہ ملک کے پسماندہ اور دوردراز علاقوں میں نہ تو بجلی ہے نہ ہی انٹرنیٹ کی سہولت ان حالات میں سخت گرمی کے دنوں میں امتحانات کا انعقاد مشکل ہوجائے گا۔طویل بندش سے ہزاروں تعلیمی ادارے پہلے ہی بنداورمالی مسائل کا شکار ہیں، حکومت سکول بند کرناچاہتی ہے تو نجی تعلیمی اداروں کے لیے ریلیف پیکج بھی فراہم کرے۔تعلیمی اداروں کے ساتھ نہ صرف لاکھوں اساتذہ اور دیگر عملہ بلکہ پک اینڈ ڈراپ سروس، کنٹین، یونیفارم، سٹیشنری کی اشیاء ،کتب شاپس،پرنٹنگ پریس وغیرہ کی

سہولت دینے والے لاکھوں لوگوں کا بھی روزگار وابستہ ہے۔اس وقت ملک میں صرف تعلیمی ادارے ہی ایسی جگہ ہیں جہاں ایس او پیز پر مکمل عمل درآمد کیا جارہاہے۔ سمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی کو جاری رکھا جائے یا پھر بازاروں، منڈیوں، فیکٹریوں،کارخانہ جات، ٹرانسپورٹ، ریلویز، ایئرپورٹ،

بنکوں اور تمام قسم کے دیگر سرکاری و غیر سرکاری دفاترکے ساتھ تعلیمی ادارے بھی ایک ساتھ ہی بند کیے جائیں کیونکہ صرف تعلیمی اداروں کی بندش مسئلے کا حل نہیں ہے۔حکومت تعلیمی اداروں کے حوالے سے متعلقہ سٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بغیر کوئی بھی فیصلہ نہ کرے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بخارا کا آدھا چاند


رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…