پیر‬‮ ، 17 مارچ‬‮ 2025 

ہمارے اوپر کٹھ پتلی حکمران لائے گئے، راتوں رات سیاسی پارٹی بنائی گئی،سردار اختر مینگل کے اسٹیبلشمنٹ پر پھر الزامات

datetime 22  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور (این این آئی) بلوچ ورہنماسردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ جب تک اس ملک میں حقیقی جمہوریت نہیں آتی اس وقت تک جدوجہد جاری رہے گی، ہمارے اوپر کٹھ پتلی حکمران لائے گئے ہیں، راتوں رات سیاسی پارٹی بنائی گئیں ۔اتوار کو یہاں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اختر مینگل نے کہاکہ کاش مجھے پشتو آتی اور پشتو میں دمادم مست قلندر کچھ اور ہی ہوتا ۔انہوں نے کہاکہ پشتوں کے

ساتھ ہمارا بہت پرانا رشتہ ہے ،چالیس سالوں سے اس دھرتی پر جن پشتونوں کا خو ن بہایا گیا ہے ان کا قصور کیا تھا ؟۔ انہوںنے کہاکہ ہم بلوچستان کے لوگ ستر سالوں سے کرب میں مبتلا ہیں ، بلوچستان میں گائوں کے گائوں اجاڑ دیئے گئے ہیں ،ہزاروں کی تعداد میں نوجوانوں کو غائب کر دیا گیا ہے ،آج بھی ہماری مائیں اور بہنیں سڑکوں پر اپنے بچوں کی بھیک مانگ رہی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے لوگ سڑک ، روز گار ، سکول اور کالج کا مطالبہ نہیں کر تے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے یہ ملک نہیں توڑا ، ملک 1970ء میں ٹوٹا ہے تو ہم اس کے ذمہ دار نہیں ہیں ، آج ہم ملک کو توڑنے والی قوت کے کھڑے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ دہشتگردی کا بازار گرم ہے اس کے ذمہ دار یہاں کے لوگ نہیں ہیں ، دہشتگرد وہ لوگ ہیں جنہوں نے دہشتگردوں کو پناہ دی ، جنہوں نے فنڈنگ کی ، دہشتگرد وہ ہیں جنہوں نے بلوچوں کی سر زمین پر بلوچوں کا خون بہایا ۔ انہوں نے کہاکہ جب تک اس ملک میں حقیقی جمہوریت نہیں آتی اس وقت تک جدوجہد جاری رہے گی ۔انہوں نے کہاکہ یہ ملک دو لخت ہوا ،سیاسی جماعتوں نے ملک نہیں توڑا ، کسی سیاسی جماعت نے بنگلالیوں کا قتل نہیں کیا ۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے اوپر کٹھ پتلی حکمران لائے گئے ہیں ، ہم نے تمام تر زندگی سیاسی پارٹی بنانے میں لگائی ہے لیکن یہاں اسٹیبلشمنٹ راتوں رات پارٹی بناتی ہے ، ملک بھر میں مختلف ناموں سے پارٹی بنائی گئی ہیں ،

انہوں نے کہاکہ انشاء اللہ تعالیٰ اس جمہوریت پر یقین رکھیں گے جس میں میرے بلوچ اور پشتون کی عزت محفوظ ہو ۔پروفیسر ساجد میر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مسلط کیا گیا وزیر اعظم بار بار چیزوں کو دہراتا رہتاہے اور کہتا ہے کہ پی ڈی ایم والے این آر او مانگ رہے ہیں جو میں نہیں دونگا ،کچھ دینا ان کے اختیار نہیں ہے ، جن

کے اختیار میں ہے ان کے خلاف ہماری جدوجہد ہے ۔انہوں نے کہاکہ مسلط کر دہ وزیر اعظم اتنا صاف ہوتا تو جہانگیر ترین ، خسرو بختیار اور ندیم بابر جیسے لوگ ان کی گود میں نہ بیٹھے ہوئے ۔ انہوںنے کہاکہ ایف آئی اے کے سابق افسر سجاد باجوہ نے جن چار سو ارب روپے کا الزام لگایا ہے ان میں عمران خان بھی شامل ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اچھی زندگی


’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…